Translator

Load Surah

Recitation

Display Options

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ
محمداکرم اعوان :
شروع اللہ کے نام سے جو بڑے مہربان نہایت رحم کرنے والے ہیں
فتح محمدجالندھری :
شروع الله کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
Sahi International :
In the name of Allah, the Entirely Merciful, the Especially Merciful.
الر ۚ تِلْكَ آيَاتُ الْكِتَابِ الْمُبِينِ (1)
محمداکرم اعوان :
الٓرٰ۔ یہ روشن کتاب کی آیتیں ہیں۔
فتح محمدجالندھری :
الٓرا۔ یہ کتاب روشن کی آیتیں ہیں
Sahi International :
Alif, Lam, Ra. These are the verses of the clear Book.
إِنَّا أَنزَلْنَاهُ قُرْآنًا عَرَبِيًّا لَّعَلَّكُمْ تَعْقِلُونَ (2)
محمداکرم اعوان :
بےشک ہم نےاس قرآن کوعربی میں نازل فرمایاتاکہ تم سمجھ سکو۔
فتح محمدجالندھری :
ہم نے اس قرآن کو عربی میں نازل کیا ہے تاکہ تم سمجھ سکو
Sahi International :
Indeed, We have sent it down as an Arabic Qur'an that you might understand.
نَحْنُ نَقُصُّ عَلَيْكَ أَحْسَنَ الْقَصَصِ بِمَا أَوْحَيْنَا إِلَيْكَ هَٰذَا الْقُرْآنَ وَإِن كُنتَ مِن قَبْلِهِ لَمِنَ الْغَافِلِينَ (3)
محمداکرم اعوان :
ہم نےجویہ قرآن آپ کےپاس بھیجاہےاس کےذریعےہم آپ کوایک بہت اچھا قصہ سناتےہیں اورآپ کوپہلےاس کی خبر نہ تھی۔
فتح محمدجالندھری :
(اے پیغمبر) ہم اس قرآن کے ذریعے سے جو ہم نے تمہاری طرف بھیجا ہے تمہیں ایک نہایت اچھا قصہ سناتے ہیں اور تم اس سے پہلے بےخبر تھے
Sahi International :
We relate to you, [O Muhammad], the best of stories in what We have revealed to you of this Qur'an although you were, before it, among the unaware.
إِذْ قَالَ يُوسُفُ لِأَبِيهِ يَا أَبَتِ إِنِّي رَأَيْتُ أَحَدَ عَشَرَ كَوْكَبًا وَالشَّمْسَ وَالْقَمَرَ رَأَيْتُهُمْ لِي سَاجِدِينَ (4)
محمداکرم اعوان :
جب یوسف (علیہ السلام) نےاپنےوالد سےکہا، اےاباجان! بےشک میں نے (خواب میں) گیارہ ستارےاورسورج اورچاند کودیکھاہے، ان کواپنےسامنےسجدہ کرتےہوئےدیکھا۔
فتح محمدجالندھری :
جب یوسف نے اپنے والد سے کہا کہ ابا میں نے (خواب میں) گیارہ ستاروں اور سورج اور چاند کو دیکھا ہے۔ دیکھتا (کیا) ہوں کہ وہ مجھے سجدہ کر رہے ہیں
Sahi International :
[Of these stories mention] when Joseph said to his father, "O my father, indeed I have seen [in a dream] eleven stars and the sun and the moon; I saw them prostrating to me."
قَالَ يَا بُنَيَّ لَا تَقْصُصْ رُؤْيَاكَ عَلَىٰ إِخْوَتِكَ فَيَكِيدُوا لَكَ كَيْدًا ۖ إِنَّ الشَّيْطَانَ لِلْإِنسَانِ عَدُوٌّ مُّبِينٌ (5)
محمداکرم اعوان :
انہوں نےفرمایااےمیرےبیٹے! اپناخواب اپنےبھائیوں سےبیان نہ کرنا پس وہ تمہارے ساتھ کوئی فریب کریں گےبےشک شیطان انسان کا کھلادشمن ہے۔
فتح محمدجالندھری :
انہوں نے کہا کہ بیٹا اپنے خواب کا ذکر اپنے بھائیوں سے نہ کرنا نہیں تو وہ تمہارے حق میں کوئی فریب کی چال چلیں گے۔ کچھ شک نہیں کہ شیطان انسان کا کھلا دشمن ہے
Sahi International :
He said, "O my son, do not relate your vision to your brothers or they will contrive against you a plan. Indeed Satan, to man, is a manifest enemy.
وَكَذَٰلِكَ يَجْتَبِيكَ رَبُّكَ وَيُعَلِّمُكَ مِن تَأْوِيلِ الْأَحَادِيثِ وَيُتِمُّ نِعْمَتَهُ عَلَيْكَ وَعَلَىٰ آلِ يَعْقُوبَ كَمَا أَتَمَّهَا عَلَىٰ أَبَوَيْكَ مِن قَبْلُ إِبْرَاهِيمَ وَإِسْحَاقَ ۚ إِنَّ رَبَّكَ عَلِيمٌ حَكِيمٌ (6)
محمداکرم اعوان :
اوراسی طرح آپ کاپروردگارآپ کوچن لےگا (برگزیدہ کردےگا) اورآپ کو (خواب کی) باتوں کی تعبیرکاعلم عطافرمائےگااورآپ پراوراولادِ یعقوبؑ پراپنی نعمت پوری فرمائےگاجس طرح پہلےاس نے (اپنی نعمت) آپ کےداداابراہیم اوراسحٰق (علیہماالسلام) پرپوری فرمائی تھی۔ بےشک آپ کاپروردگارجاننےوالاحکمت والا ہے۔
فتح محمدجالندھری :
اور اسی طرح خدا تمہیں برگزیدہ (وممتاز) کرے گا اور (خواب کی) باتوں کی تعبیر کا علم سکھائے گا۔ اور جس طرح اس نے اپنی نعمت پہلے تمہارے دادا، پردادا ابراہیم اور اسحاق پر پوری کی تھی اسی طرح تم پر اور اولاد یعقوب پر پوری کرے گا۔ بےشک تمہارا پروردگار (سب کچھ) جاننے والا (اور) حکمت والا ہے
Sahi International :
And thus will your Lord choose you and teach you the interpretation of narratives and complete His favor upon you and upon the family of Jacob, as He completed it upon your fathers before, Abraham and Isaac. Indeed, your Lord is Knowing and Wise."
۞ لَّقَدْ كَانَ فِي يُوسُفَ وَإِخْوَتِهِ آيَاتٌ لِّلسَّائِلِينَ (7)
محمداکرم اعوان :
بےشک یوسف (علیہ السلام) اوران کےبھائیوں کےقصےمیں پوچھنےوالوں کےلیےبہت سی نشانیاں ہیں۔
فتح محمدجالندھری :
ہاں یوسف اور ان کے بھائیوں (کے قصے) میں پوچھنے والوں کے لیے (بہت سی) نشانیاں ہیں
Sahi International :
Certainly were there in Joseph and his brothers signs for those who ask,
إِذْ قَالُوا لَيُوسُفُ وَأَخُوهُ أَحَبُّ إِلَىٰ أَبِينَا مِنَّا وَنَحْنُ عُصْبَةٌ إِنَّ أَبَانَا لَفِي ضَلَالٍ مُّبِينٍ (8)
محمداکرم اعوان :
جب انہوں نے (آپس میں) بات کی کہ یوسف (علیہ السلام) اوران کےبھائی ہمارےوالدکوہم سےزیادہ پیارےہیں اورحالانکہ ہم ایک جماعت ہیں بےشک ہمارےوالد صریح غلطی پرہیں۔
فتح محمدجالندھری :
جب انہوں نے (آپس میں) تذکرہ کیا کہ یوسف اور اس کا بھائی ابا کو ہم سے زیادہ پیارے ہیں حالانکہ ہم جماعت (کی جماعت) ہیں۔ کچھ شک نہیں کہ ابا صریح غلطی پر ہیں
Sahi International :
When they said, "Joseph and his brother are more beloved to our father than we, while we are a clan. Indeed, our father is in clear error.
اقْتُلُوا يُوسُفَ أَوِ اطْرَحُوهُ أَرْضًا يَخْلُ لَكُمْ وَجْهُ أَبِيكُمْ وَتَكُونُوا مِن بَعْدِهِ قَوْمًا صَالِحِينَ (9)
محمداکرم اعوان :
یوسف (علیہ السلام) کوقتل کردویاکہیں دوردرازپھینک آؤپھروالد کی توجہ صرف تمہاری طرف ہوجائےگی اوراس کےبعد تم بہترحالت میں ہوجاؤگے۔
فتح محمدجالندھری :
تو یوسف کو (یا تو جان سے) مار ڈالو یا کسی ملک میں پھینک آؤ۔ پھر ابا کی توجہ صرف تمہاری طرف ہوجائے گی۔ اور اس کے بعد تم اچھی حالت میں ہوجاؤ گے
Sahi International :
Kill Joseph or cast him out to [another] land; the countenance of your father will [then] be only for you, and you will be after that a righteous people."
قَالَ قَائِلٌ مِّنْهُمْ لَا تَقْتُلُوا يُوسُفَ وَأَلْقُوهُ فِي غَيَابَتِ الْجُبِّ يَلْتَقِطْهُ بَعْضُ السَّيَّارَةِ إِن كُنتُمْ فَاعِلِينَ (10)
محمداکرم اعوان :
ان میں سےایک کہنےوالےنےکہاکہ یوسف (علیہ السلام) کوقتل نہ کرواوران کوکسی اندھیرے کنویں میں ڈال دوکہ کوئی راہگیران کونکال کر (دوسرے ملک) لےجائےاگرتم کوکرناہی ہےتو۔
فتح محمدجالندھری :
ان میں سے ایک کہنے والے نے کہا کہ یوسف کو جان سے نہ مارو کسی گہرے کنویں میں ڈال دو کہ کوئی راہگیر نکال (کر اور ملک میں) لے جائے گا۔ اگر تم کو کرنا ہے (تو یوں کرو)
Sahi International :
Said a speaker among them, "Do not kill Joseph but throw him into the bottom of the well; some travelers will pick him up - if you would do [something]."
قَالُوا يَا أَبَانَا مَا لَكَ لَا تَأْمَنَّا عَلَىٰ يُوسُفَ وَإِنَّا لَهُ لَنَاصِحُونَ (11)
محمداکرم اعوان :
کہنےلگےاےہمارےاباجان! کیا وجہ ہےکہ یوسف (علیہ السلام) کےبارےآپ ہمارااعتبارنہیں کرتےاوربےشک ہم ان کے خیرخواہ ہیں۔
فتح محمدجالندھری :
(یہ مشورہ کر کے وہ یعقوب سے) کہنے لگے کہ اباجان کیا سبب ہے کہ آپ یوسف کے بارے میں ہمارا اعتبار نہیں کرتے حالانکہ ہم اس کے خیرخواہ ہیں
Sahi International :
They said, "O our father, why do you not entrust us with Joseph while indeed, we are to him sincere counselors?
أَرْسِلْهُ مَعَنَا غَدًا يَرْتَعْ وَيَلْعَبْ وَإِنَّا لَهُ لَحَافِظُونَ (12)
محمداکرم اعوان :
کل ان کوہمارےساتھ بھیج دیجیئےکہ خوب کھائیں اورکھیلیں اوریقیناًہم ان کی پوری حفاظت کریں گے۔
فتح محمدجالندھری :
کل اسے ہمارے ساتھ بھیج دیجیئے کہ خوب میوے کھائے اور کھیلے کودے۔ ہم اس کے نگہبان ہیں
Sahi International :
Send him with us tomorrow that he may eat well and play. And indeed, we will be his guardians.
قَالَ إِنِّي لَيَحْزُنُنِي أَن تَذْهَبُوا بِهِ وَأَخَافُ أَن يَأْكُلَهُ الذِّئْبُ وَأَنتُمْ عَنْهُ غَافِلُونَ (13)
محمداکرم اعوان :
انہوں نےفرمایاکہ بےشک یہ بات مجھےدکھی کردیتی ہےکہ تم ان کولےجاؤاورمجھےاندیشہ یہ ہےکہ ان کوکوئی بھیڑیاکھاجائےاورتم ان سےبےخبررہو۔
فتح محمدجالندھری :
انہوں نے کہا کہ یہ امر مجھے غمناک کئے دیتا ہے کہ تم اسے لے جاؤ (یعنی وہ مجھ سے جدا ہوجائے) اور مجھے یہ خوف بھی ہے کہ تم (کھیل میں) اس سے غافل ہوجاؤ اور اسے بھیڑیا کھا جائے
Sahi International :
[Jacob] said, "Indeed, it saddens me that you should take him, and I fear that a wolf would eat him while you are of him unaware."
قَالُوا لَئِنْ أَكَلَهُ الذِّئْبُ وَنَحْنُ عُصْبَةٌ إِنَّا إِذًا لَّخَاسِرُونَ (14)
محمداکرم اعوان :
کہنےلگےاگران کوبھیڑیاکھاجائےاورہم جماعت (کی جماعت) موجودہوں توپھریقیناًہم بالکل ہی گئےگزرےہوئے۔
فتح محمدجالندھری :
وہ کہنے لگے کہ اگر ہماری موجودگی میں کہ ہم ایک طاقتور جماعت ہیں، اسے بھیڑیا کھا گیا تو ہم بڑے نقصان میں پڑگئے
Sahi International :
They said, "If a wolf should eat him while we are a [strong] clan, indeed, we would then be losers."
فَلَمَّا ذَهَبُوا بِهِ وَأَجْمَعُوا أَن يَجْعَلُوهُ فِي غَيَابَتِ الْجُبِّ ۚ وَأَوْحَيْنَا إِلَيْهِ لَتُنَبِّئَنَّهُم بِأَمْرِهِمْ هَٰذَا وَهُمْ لَا يَشْعُرُونَ (15)
محمداکرم اعوان :
غرض جب ان کولےگئےاوراتفاق کرلیاکہ ان کوگہرےکنویں میں ڈال دیں اورہم نےان کےپاس وحی بھیجی کہ آپ ان کو ضروریہ بات جتلائیں گےاوروہ پہچانیں گےبھی نہیں۔
فتح محمدجالندھری :
غرض جب وہ اس کو لے گئے اور اس بات پر اتفاق کرلیا کہ اس کو گہرے کنویں میں ڈال دیں۔ تو ہم نے یوسف کی طرف وحی بھیجی کہ (ایک وقت ایسا آئے گا کہ) تم ان کے اس سلوک سے آگاہ کرو گے اور ان کو (اس وحی کی) کچھ خبر نہ ہوگی
Sahi International :
So when they took him [out] and agreed to put him into the bottom of the well... But We inspired to him, "You will surely inform them [someday] about this affair of theirs while they do not perceive [your identity]."
وَجَاءُوا أَبَاهُمْ عِشَاءً يَبْكُونَ (16)
محمداکرم اعوان :
اوروہ رات کےوقت اپنےباپ کےپاس روتے ہوئےآئے۔
فتح محمدجالندھری :
(یہ حرکت کرکے) وہ رات کے وقت باپ کے پاس روتے ہوئے آئے
Sahi International :
And they came to their father at night, weeping.
قَالُوا يَا أَبَانَا إِنَّا ذَهَبْنَا نَسْتَبِقُ وَتَرَكْنَا يُوسُفَ عِندَ مَتَاعِنَا فَأَكَلَهُ الذِّئْبُ ۖ وَمَا أَنتَ بِمُؤْمِنٍ لَّنَا وَلَوْ كُنَّا صَادِقِينَ (17)
محمداکرم اعوان :
کہنےلگےاےہمارےاباجان! ہم تودوڑمیں ایک دوسرےسےآگےنکلنےمیں لگ گئےاوریوسف (علیہ السلام) کواپنےسامان کےپاس چھوڑدیاتوانہیں بھیڑیاکھاگیااورآپ ہماری بات پریقین نہ کریں گےاورخواہ ہم سچ ہی کہتے ہوں۔
فتح محمدجالندھری :
(اور) کہنے لگے کہ اباجان ہم تو دوڑنے اور ایک دوسرے سے آگے نکلنے میں مصروف ہوگئے اور یوسف کو اپنے اسباب کے پاس چھوڑ گئے تو اسے بھیڑیا کھا گیا۔ اور آپ ہماری بات کو گو ہم سچ ہی کہتے ہوں باور نہیں کریں گے
Sahi International :
They said, "O our father, indeed we went racing each other and left Joseph with our possessions, and a wolf ate him. But you would not believe us, even if we were truthful."
وَجَاءُوا عَلَىٰ قَمِيصِهِ بِدَمٍ كَذِبٍ ۚ قَالَ بَلْ سَوَّلَتْ لَكُمْ أَنفُسُكُمْ أَمْرًا ۖ فَصَبْرٌ جَمِيلٌ ۖ وَاللَّهُ الْمُسْتَعَانُ عَلَىٰ مَا تَصِفُونَ (18)
محمداکرم اعوان :
اوران کےکرتےپرجھوٹ موٹ کا خون بھی لگالائے۔ (یعقوب علیہ السلام نے) فرمایابلکہ تم نےاپنی طرف سےایک بات گھڑلی ہےپس صبرہی خوب ہےاورجوباتیں تم بناتےہوان میں اللہ ہی مدد فرمائے۔
فتح محمدجالندھری :
اور ان کے کرتے پر جھوٹ موٹ کا لہو بھی لگا لائے۔ یعقوب نے کہا (کہ حقیقت حال یوں نہیں ہے) بلکہ تم اپنے دل سے (یہ) بات بنا لائے ہو۔ اچھا صبر (کہ وہی) خوب (ہے) اور جو تم بیان کرتے ہو اس کے بارے میں خدا ہی سے مدد مطلوب ہے
Sahi International :
And they brought upon his shirt false blood. [Jacob] said, "Rather, your souls have enticed you to something, so patience is most fitting. And Allah is the one sought for help against that which you describe."
وَجَاءَتْ سَيَّارَةٌ فَأَرْسَلُوا وَارِدَهُمْ فَأَدْلَىٰ دَلْوَهُ ۖ قَالَ يَا بُشْرَىٰ هَٰذَا غُلَامٌ ۚ وَأَسَرُّوهُ بِضَاعَةً ۚ وَاللَّهُ عَلِيمٌ بِمَا يَعْمَلُونَ (19)
محمداکرم اعوان :
اور (کنویں کے قریب) ایک قافلہ آواردہواپس انہوں نےاپناآدمی پانی لانےکےلیےبھیجاتواس نے (کنویں میں) اپناڈول ڈالا (یوسف علیہ السلام اس سےلٹک گئے) کہنےلگابہت خوشی کی بات ہےیہ تو (بہت خوبصورت، اچھا) لڑکا (نکل آیا) ہےاورانہیں مالِ تجارت سمجھ کرچھپالیااوراللہ کوان کی کارگزاریاں معلوم تھیں۔
فتح محمدجالندھری :
(اب خدا کی شان دیکھو کہ اس کنویں کے قریب) ایک قافلہ آوارد ہوا اور انہوں نے (پانی کے لیے) اپنا سقا بھیجا۔ اس نے کنویں میں ڈول لٹکایا (تو یوسف اس سے لٹک گئے) وہ بولا زہے قسمت یہ تو (نہایت حسین) لڑکا ہے۔ اور اس کو قیمتی سرمایہ سمجھ کر چھپا لیا اور جو کچھ وہ کرتے تھے خدا کو سب معلوم تھا
Sahi International :
And there came a company of travelers; then they sent their water drawer, and he let down his bucket. He said, "Good news! Here is a boy." And they concealed him, [taking him] as merchandise; and Allah was knowing of what they did.
وَشَرَوْهُ بِثَمَنٍ بَخْسٍ دَرَاهِمَ مَعْدُودَةٍ وَكَانُوا فِيهِ مِنَ الزَّاهِدِينَ (20)
محمداکرم اعوان :
اوران کوتھوڑی سی قیمت معدودےچنددرہموں پربیچ ڈالااورانہیں ان (کےبارے) میں کوئی رغبت نہ تھی۔
فتح محمدجالندھری :
اور اس کو تھوڑی سی قیمت (یعنی) معدودے چند درہموں پر بیچ ڈالا۔ اور انہیں ان (کے بارے) میں کچھ لالچ نہ تھا
Sahi International :
And they sold him for a reduced price - a few dirhams - and they were, concerning him, of those content with little.
وَقَالَ الَّذِي اشْتَرَاهُ مِن مِّصْرَ لِامْرَأَتِهِ أَكْرِمِي مَثْوَاهُ عَسَىٰ أَن يَنفَعَنَا أَوْ نَتَّخِذَهُ وَلَدًا ۚ وَكَذَٰلِكَ مَكَّنَّا لِيُوسُفَ فِي الْأَرْضِ وَلِنُعَلِّمَهُ مِن تَأْوِيلِ الْأَحَادِيثِ ۚ وَاللَّهُ غَالِبٌ عَلَىٰ أَمْرِهِ وَلَٰكِنَّ أَكْثَرَ النَّاسِ لَا يَعْلَمُونَ (21)
محمداکرم اعوان :
اورجس شخص نےمصرمیں ان کوخریداتھااس نےاپنی بیوی سے کہاکہ اسےعزت واکرام سےرکھوہوسکتاہےکہ یہ ہمیں فائدہ دےیاہم اس کوبیٹا بنا لیں اوراس طرح ہم نےیوسف (علیہ السلام) کواس سرزمین (مصر) میں جگہ دی اورتاکہ ہم ان کو (خواب کی) باتوں کی تعبیرسکھائیں اوراللہ اپنےکام پرغالب ہیں ولیکن بہت سےلوگ نہیں جانتے۔
فتح محمدجالندھری :
اور مصر میں جس شخص نے اس کو خریدا اس نے اپنی بیوی سے (جس کا نام زلیخا تھا) کہا کہ اس کو عزت واکرام سے رکھو عجب نہیں کہ یہ ہمیں فائدہ دے یا ہم اسے بیٹا بنالیں۔ اس طرح ہم نے یوسف کو سرزمین (مصر) میں جگہ دی اور غرض یہ تھی کہ ہم ان کو (خواب کی) باتوں کی تعبیر سکھائیں اور خدا اپنے کام پر غالب ہے لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے
Sahi International :
And the one from Egypt who bought him said to his wife, "Make his residence comfortable. Perhaps he will benefit us, or we will adopt him as a son." And thus, We established Joseph in the land that We might teach him the interpretation of events. And Allah is predominant over His affair, but most of the people do not know.
وَلَمَّا بَلَغَ أَشُدَّهُ آتَيْنَاهُ حُكْمًا وَعِلْمًا ۚ وَكَذَٰلِكَ نَجْزِي الْمُحْسِنِينَ (22)
محمداکرم اعوان :
اورجب وہ اپنی جوانی کوپہنچے توہم نےان کو حکمت (نبوت) اورعلم بخشااوراسی طرح ہم (خلوص سے) نیکی کرنےوالوں کوبدلہ دیا کرتےہیں۔
فتح محمدجالندھری :
اور جب وہ اپنی جوانی کو پہنچے تو ہم نے ان کو دانائی اور علم بخشا۔ اور نیکوکاروں کو ہم اسی طرح بدلہ دیا کرتے ہیں
Sahi International :
And when Joseph reached maturity, We gave him judgment and knowledge. And thus We reward the doers of good.
وَرَاوَدَتْهُ الَّتِي هُوَ فِي بَيْتِهَا عَن نَّفْسِهِ وَغَلَّقَتِ الْأَبْوَابَ وَقَالَتْ هَيْتَ لَكَ ۚ قَالَ مَعَاذَ اللَّهِ ۖ إِنَّهُ رَبِّي أَحْسَنَ مَثْوَايَ ۖ إِنَّهُ لَا يُفْلِحُ الظَّالِمُونَ (23)
محمداکرم اعوان :
اورجس عورت کےگھرمیں وہ رہتےتھےاس نےان کواپنی طرف مائل کرناچاہااوردروازےبندکردیےاورکہنےلگی جلدآجاؤ، انہوں نےفرمایااللہ کی پناہ! بےشک وہ (تیراخاوند) میرامربّی ہےاس نےمجھےبہت اچھی طرح رکھا۔ یقیناًغلط کاروں کوکبھی کامیابی نہیں ہواکرتی۔
فتح محمدجالندھری :
تو جس عورت کے گھر میں وہ رہتے تھے اس نے ان کو اپنی طرف مائل کرنا چاہا اور دروازے بند کرکے کہنے لگی (یوسف) جلدی آؤ۔ انہوں نے کہا کہ خدا پناہ میں رکھے (وہ یعنی تمہارے میاں) تو میرے آقا ہیں انہوں نے مجھے اچھی طرح سے رکھا ہے (میں ایسا ظلم نہیں کرسکتا) بےشک ظالم لوگ فلاح نہیں پائیں گے
Sahi International :
And she, in whose house he was, sought to seduce him. She closed the doors and said, "Come, you." He said, "[I seek] the refuge of Allah. Indeed, he is my master, who has made good my residence. Indeed, wrongdoers will not succeed."
وَلَقَدْ هَمَّتْ بِهِ ۖ وَهَمَّ بِهَا لَوْلَا أَن رَّأَىٰ بُرْهَانَ رَبِّهِ ۚ كَذَٰلِكَ لِنَصْرِفَ عَنْهُ السُّوءَ وَالْفَحْشَاءَ ۚ إِنَّهُ مِنْ عِبَادِنَا الْمُخْلَصِينَ (24)
محمداکرم اعوان :
اورالبتہ اس عورت نےان کاقصد کیااوراگروہ اپنےرب کی نشانی نہ دیکھتےتو (ہوسکتاہے) وہ بھی قصدکرتے۔ اس طرح ہواتاکہ ہم ان سےبرائی اوربےحیائی (گناہِ صغیرہ وکبیرہ) کودورکردیں بےشک وہ ہمارےخالص بندوں میں سےتھے۔
فتح محمدجالندھری :
اور اس عورت نے ان کا قصد کیا اور انہوں نے اس کا قصد کیا۔ اگر وہ اپنے پروردگار کی نشانی نہ دیکھتے (تو جو ہوتا ہوتا) یوں اس لیے (کیا گیا) کہ ہم ان سے برائی اور بےحیائی کو روک دیں۔ بےشک وہ ہمارے خالص بندوں میں سے تھے
Sahi International :
And she certainly determined [to seduce] him, and he would have inclined to her had he not seen the proof of his Lord. And thus [it was] that We should avert from him evil and immorality. Indeed, he was of Our chosen servants.
وَاسْتَبَقَا الْبَابَ وَقَدَّتْ قَمِيصَهُ مِن دُبُرٍ وَأَلْفَيَا سَيِّدَهَا لَدَى الْبَابِ ۚ قَالَتْ مَا جَزَاءُ مَنْ أَرَادَ بِأَهْلِكَ سُوءًا إِلَّا أَن يُسْجَنَ أَوْ عَذَابٌ أَلِيمٌ (25)
محمداکرم اعوان :
اوردونوں دروازے کی طرف دوڑےاورعورت نےان کاکرتہ پیچھےکی طرف سےپھاڑڈالااوردونوں نےاس عورت کےشوہرکودروازےکےپاس پایاوہ عورت کہنےلگی جوتمہاری بیوی کےساتھ برائی کرناچاہےاس کی اس کےسوائےکیا سزاہوسکتی ہےکہ اسے قیدکیا جائےیادردناک سزادی جائے۔
فتح محمدجالندھری :
اور دونوں دروازے کی طرف بھاگے (آگے یوسف اور پیچھے زلیخا) اور عورت نے ان کا کرتا پیچھے سے (پکڑ کر جو کھینچا تو) پھاڑ ڈالا اور دونوں کو دروازے کے پاس عورت کا خاوند مل گیا تو عورت بولی کہ جو شخص تمہاری بیوی کے ساتھ برا ارادہ کرے اس کی اس کے سوا کیا سزا ہے کہ یا تو قید کیا جائے یا دکھ کا عذاب دیا جائے
Sahi International :
And they both raced to the door, and she tore his shirt from the back, and they found her husband at the door. She said, "What is the recompense of one who intended evil for your wife but that he be imprisoned or a painful punishment?"
قَالَ هِيَ رَاوَدَتْنِي عَن نَّفْسِي ۚ وَشَهِدَ شَاهِدٌ مِّنْ أَهْلِهَا إِن كَانَ قَمِيصُهُ قُدَّ مِن قُبُلٍ فَصَدَقَتْ وَهُوَ مِنَ الْكَاذِبِينَ (26)
محمداکرم اعوان :
انہوں (یوسف علیہ السلام) نےفرمایااس نےمجھےاپنی طرف مائل کرناچاہاتواسی (عورت) کےقبیلےکےایک گواہ نےگواہی دی کہ اگران کاکرتہ آگےسےپھٹاہےتوعورت سچی ہےاوریہ جھوٹےہیں۔
فتح محمدجالندھری :
یوسف نے کہا اسی نے مجھ کو اپنی طرف مائل کرنا چاہا تھا۔ اس کے قبیلے میں سے ایک فیصلہ کرنے والے نے فیصلہ کیا کہ اگر اس کا کرتا آگے سے پھٹا تو یہ سچی اور یوسف جھوٹا
Sahi International :
[Joseph] said, "It was she who sought to seduce me." And a witness from her family testified. "If his shirt is torn from the front, then she has told the truth, and he is of the liars.
وَإِن كَانَ قَمِيصُهُ قُدَّ مِن دُبُرٍ فَكَذَبَتْ وَهُوَ مِنَ الصَّادِقِينَ (27)
محمداکرم اعوان :
اوراگران کاکرتہ پیچھےسےپھٹاہےتویہ عورت جھوٹی ہےاوریہ (یوسف علیہ السلام) سچےہیں۔
فتح محمدجالندھری :
اور اگر کرتا پیچھے سے پھٹا ہو تو یہ جھوٹی اور وہ سچا ہے
Sahi International :
But if his shirt is torn from the back, then she has lied, and he is of the truthful."
فَلَمَّا رَأَىٰ قَمِيصَهُ قُدَّ مِن دُبُرٍ قَالَ إِنَّهُ مِن كَيْدِكُنَّ ۖ إِنَّ كَيْدَكُنَّ عَظِيمٌ (28)
محمداکرم اعوان :
پس جب ان کاکرتہ دیکھاتوپیچھےسےپھٹاتھاکہنےلگایہ تم عورتوں کی چالاکی ہےبےشک تمہاری چالاکیاں بہت بڑی ہوتی ہیں۔
فتح محمدجالندھری :
اور جب اس کا کرتا دیکھا (تو) پیچھے سے پھٹا تھا (تب اس نے زلیخا سے کہا) کہ یہ تمہارا ہی فریب ہے۔ اور کچھ شک نہیں کہ تم عورتوں کے فریب بڑے (بھاری) ہوتے ہیں
Sahi International :
So when her husband saw his shirt torn from the back, he said, "Indeed, it is of the women's plan. Indeed, your plan is great.
يُوسُفُ أَعْرِضْ عَنْ هَٰذَا ۚ وَاسْتَغْفِرِي لِذَنبِكِ ۖ إِنَّكِ كُنتِ مِنَ الْخَاطِئِينَ (29)
محمداکرم اعوان :
(اے) یوسف (علیہ السلام)! اس بات کوجانےدواور (اےعورت!) تواپنےگناہ کی معافی مانگ بےشک قصورتیراہی ہے۔
فتح محمدجالندھری :
یوسف اس بات کا خیال نہ کر۔ اور (زلیخا) تو اپنے گناہوں کی بخشش مانگ، بےشک خطا تیری ہے
Sahi International :
Joseph, ignore this. And, [my wife], ask forgiveness for your sin. Indeed, you were of the sinful."
۞ وَقَالَ نِسْوَةٌ فِي الْمَدِينَةِ امْرَأَتُ الْعَزِيزِ تُرَاوِدُ فَتَاهَا عَن نَّفْسِهِ ۖ قَدْ شَغَفَهَا حُبًّا ۖ إِنَّا لَنَرَاهَا فِي ضَلَالٍ مُّبِينٍ (30)
محمداکرم اعوان :
اورشہرکی (امراءکی) عورتیں کہنےلگیں کہ عزیزکی بیوی اپنےغلام کواپنےمطلب کےلیےپھسلاتی ہےاس کےعشق میں مبتلاہوگئی ہے۔ بےشک ہم تواس عورت کوصریح غلطی پردیکھتی ہیں۔
فتح محمدجالندھری :
اور شہر میں عورتیں گفتگوئیں کرنے لگیں کہ عزیز کی بیوی اپنے غلام کو اپنی طرف مائل کرنا چاہتی ہے۔ اور اس کی محبت اس کے دل میں گھر کرگئی ہے۔ ہم دیکھتی ہیں کہ وہ صریح گمراہی میں ہے
Sahi International :
And women in the city said, "The wife of al-'Azeez is seeking to seduce her slave boy; he has impassioned her with love. Indeed, we see her [to be] in clear error."
فَلَمَّا سَمِعَتْ بِمَكْرِهِنَّ أَرْسَلَتْ إِلَيْهِنَّ وَأَعْتَدَتْ لَهُنَّ مُتَّكَأً وَآتَتْ كُلَّ وَاحِدَةٍ مِّنْهُنَّ سِكِّينًا وَقَالَتِ اخْرُجْ عَلَيْهِنَّ ۖ فَلَمَّا رَأَيْنَهُ أَكْبَرْنَهُ وَقَطَّعْنَ أَيْدِيَهُنَّ وَقُلْنَ حَاشَ لِلَّهِ مَا هَٰذَا بَشَرًا إِنْ هَٰذَا إِلَّا مَلَكٌ كَرِيمٌ (31)
محمداکرم اعوان :
پس جب اس عورت نےان عورتوں کی چال کی یہ بات سنی توان کو (دعوت پر) بلابھیجااوران کےلیےتکیہ (مسند) لگایااوران میں سےہرایک کوایک ایک چھری دےدی (پھل کاٹنےکو) اوران (یوسف علیہ السلام) سےکہاان کےسامنےباہرآئیں پس جب عورتوں نےان کودیکھاتوان کوبہت بڑا (حسین) پایااور (پھل کاٹتےہوئے) اپنےہاتھ کاٹ لیےاورکہنےلگیں پاکی ہےاللہ کےلیےیہ شخص (ہرگز) بشرنہیں مگریہ کوئی بزرگ فرشتہ ہے۔
فتح محمدجالندھری :
جب زلیخا نے ان عورتوں کی (گفتگو جو حقیقت میں دیدار یوسف کے لیے ایک) چال (تھی) سنی تو ان کے پاس (دعوت کا) پیغام بھیجا اور ان کے لیے ایک محفل مرتب کی۔ اور (پھل تراشنے کے لیے) ہر ایک کو ایک چھری دی اور (یوسف سے) کہا کہ ان کے سامنے باہر آؤ۔ جب عورتوں نے ان کو دیکھا تو ان کا رعب (حسن) ان پر (ایسا) چھا گیا کہ (پھل تراشتے تراشتے) اپنے ہاتھ کاٹ لیے اور بےساختہ بول اٹھیں کہ سبحان الله (یہ حسن) یہ آدمی نہیں کوئی بزرگ فرشتہ ہے
Sahi International :
So when she heard of their scheming, she sent for them and prepared for them a banquet and gave each one of them a knife and said [to Joseph], "Come out before them." And when they saw him, they greatly admired him and cut their hands and said, "Perfect is Allah! This is not a man; this is none but a noble angel."
قَالَتْ فَذَٰلِكُنَّ الَّذِي لُمْتُنَّنِي فِيهِ ۖ وَلَقَدْ رَاوَدتُّهُ عَن نَّفْسِهِ فَاسْتَعْصَمَ ۖ وَلَئِن لَّمْ يَفْعَلْ مَا آمُرُهُ لَيُسْجَنَنَّ وَلَيَكُونًا مِّنَ الصَّاغِرِينَ (32)
محمداکرم اعوان :
اس نےکہا پس یہی شخص ہےجس کےبارےتم مجھےملامت کرتی ہواوریقیناًمیں نےاس کواپنی طرف مائل کرناچاہاپس یہ پاک صاف رہااوراگرآئندہ میراکہنا نہیں مانےگاتوضرورقید کردیاجائےگااوربےعزت ہوگا۔
فتح محمدجالندھری :
تب زلیخا نے کہا یہ وہی ہے جس کے بارے میں تم مجھے طعنے دیتی تھیں۔ اور بےشک میں نے اس کو اپنی طرف مائل کرنا چاہا مگر یہ بچا رہا۔ اور اگر یہ وہ کام نہ کرے گا جو میں اسے کہتی ہوں تو قید کردیا جائے گا اور ذلیل ہوگا
Sahi International :
She said, "That is the one about whom you blamed me. And I certainly sought to seduce him, but he firmly refused; and if he will not do what I order him, he will surely be imprisoned and will be of those debased."
قَالَ رَبِّ السِّجْنُ أَحَبُّ إِلَيَّ مِمَّا يَدْعُونَنِي إِلَيْهِ ۖ وَإِلَّا تَصْرِفْ عَنِّي كَيْدَهُنَّ أَصْبُ إِلَيْهِنَّ وَأَكُن مِّنَ الْجَاهِلِينَ (33)
محمداکرم اعوان :
انہوں (یوسف علیہ السلام) نےدعاکی اےمیرےپروردگار! جس کام کی طرف یہ عورتیں مجھےبلاتی ہیں اس کی نسبت توجیل جانامجھےزیادہ پسندہےاوراگرآپ ان کےفریب کومجھ سےدورنہیں فرمائیں گےتومیں ان کی طرف مائل ہوجاؤں گااورنادانوں میں سےہوجاؤں گا۔
فتح محمدجالندھری :
یوسف نے دعا کی کہ پروردگار جس کام کی طرف یہ مجھے بلاتی ہیں اس کی نسبت مجھے قید پسند ہے۔ اور اگر تو مجھ سے ان کے فریب کو نہ ہٹائے گا تو میں ان کی طرف مائل ہوجاؤں گا اور نادانوں میں داخل ہوجاؤں گا
Sahi International :
He said, "My Lord, prison is more to my liking than that to which they invite me. And if You do not avert from me their plan, I might incline toward them and [thus] be of the ignorant."
فَاسْتَجَابَ لَهُ رَبُّهُ فَصَرَفَ عَنْهُ كَيْدَهُنَّ ۚ إِنَّهُ هُوَ السَّمِيعُ الْعَلِيمُ (34)
محمداکرم اعوان :
پس ان کےپرودگارنےان کی دعاقبول فرمالی پھران (عورتوں) کےمکرکوان سےدورفرمادیا۔ بےشک وہ بڑےسننےوالےخوب جاننےوالےہیں۔
فتح محمدجالندھری :
تو خدا نے ان کی دعا قبول کرلی اور ان سے عورتوں کا مکر دفع کر دیا۔ بےشک وہ سننے (اور) جاننے والا ہے
Sahi International :
So his Lord responded to him and averted from him their plan. Indeed, He is the Hearing, the Knowing.
ثُمَّ بَدَا لَهُم مِّن بَعْدِ مَا رَأَوُا الْآيَاتِ لَيَسْجُنُنَّهُ حَتَّىٰ حِينٍ (35)
محمداکرم اعوان :
پھرباوجوداس کےکہ وہ لوگ نشانیاں دیکھ چکےتھےان کی رائےیہی ٹھہری کہ ان کوکچھ عرصہ تک قیدرکھاجائے۔
فتح محمدجالندھری :
پھر باوجود اس کے کہ وہ لوگ نشان دیکھ چکے تھے ان کی رائے یہی ٹھہری کہ کچھ عرصہ کے لیے ان کو قید ہی کردیں
Sahi International :
Then it appeared to them after they had seen the signs that al-'Azeez should surely imprison him for a time.
وَدَخَلَ مَعَهُ السِّجْنَ فَتَيَانِ ۖ قَالَ أَحَدُهُمَا إِنِّي أَرَانِي أَعْصِرُ خَمْرًا ۖ وَقَالَ الْآخَرُ إِنِّي أَرَانِي أَحْمِلُ فَوْقَ رَأْسِي خُبْزًا تَأْكُلُ الطَّيْرُ مِنْهُ ۖ نَبِّئْنَا بِتَأْوِيلِهِ ۖ إِنَّا نَرَاكَ مِنَ الْمُحْسِنِينَ (36)
محمداکرم اعوان :
اوران کےساتھ دواورجوان بھی جیل میں داخل ہوئےان میں سےایک نےکہا کہ میں اپنےکودیکھتاہوں کہ شراب نچوڑرہاہوں اوردوسرےنےکہاکہ میں خودکودیکھتاہوں کہ اپنےسرپرروٹیاں اٹھائےہوئےہوں ان میں سےپرندےکھا رہےہیں ہمیں اس کی تعبیربتادیجیئےکہ بےشک ہم آپ کو (پرخلوص) نیکوکارسمجھتےہیں۔
فتح محمدجالندھری :
اور ان کے ساتھ دو اور جوان بھی داخل زندان ہوئے۔ ایک نے ان میں سے کہا کہ (میں نے خواب دیکھا ہے) دیکھتا (کیا) ہوں کہ شراب (کے لیے انگور) نچوڑ رہا ہوں۔ دوسرے نے کہا کہ (میں نے بھی خواب دیکھا ہے) میں یہ دیکھتا ہوں کہ اپنے سر پر روٹیاں اٹھائے ہوئے ہوں اور جانور ان میں سے کھا رہے (ہیں تو) ہمیں ان کی تعبیر بتا دیجیئے کہ ہم تمہیں نیکوکار دیکھتے ہیں
Sahi International :
And there entered the prison with him two young men. One of them said, "Indeed, I have seen myself [in a dream] pressing wine." The other said, "Indeed, I have seen myself carrying upon my head [some] bread, from which the birds were eating. Inform us of its interpretation; indeed, we see you to be of those who do good."
قَالَ لَا يَأْتِيكُمَا طَعَامٌ تُرْزَقَانِهِ إِلَّا نَبَّأْتُكُمَا بِتَأْوِيلِهِ قَبْلَ أَن يَأْتِيَكُمَا ۚ ذَٰلِكُمَا مِمَّا عَلَّمَنِي رَبِّي ۚ إِنِّي تَرَكْتُ مِلَّةَ قَوْمٍ لَّا يُؤْمِنُونَ بِاللَّهِ وَهُم بِالْآخِرَةِ هُمْ كَافِرُونَ (37)
محمداکرم اعوان :
انہوں نےفرمایاکھانےکےلیےتمہیں جوکھاناملتاہےمیں اس کےآنےسےپہلےاس کی حقیقت تمہیں بتادوں گایہ ان باتوں میں سےہےجومیرےپروردگارنےمجھےسکھائی ہیں۔ یقیناًمیں نےتوان لوگوں کامذہب چھوڑرکھاہےجواللہ پرایمان نہیں لاتےاوروہ لوگ آخرت کابھی انکارکرتےہیں۔
فتح محمدجالندھری :
یوسف نے کہا کہ جو کھانا تم کو ملنے والا ہے وہ آنے نہیں پائے گا کہ میں اس سے پہلے تم کو اس کی تعبیر بتادوں گا۔ یہ ان (باتوں) میں سے ہے جو میرے پروردگار نے مجھے سکھائی ہیں جو لوگ خدا پر ایمان نہیں لاتے اور روز آخرت سے انکار کرتے ہیں میں ان کا مذہب چھوڑے ہوئے ہوں
Sahi International :
He said, "You will not receive food that is provided to you except that I will inform you of its interpretation before it comes to you. That is from what my Lord has taught me. Indeed, I have left the religion of a people who do not believe in Allah, and they, in the Hereafter, are disbelievers.
وَاتَّبَعْتُ مِلَّةَ آبَائِي إِبْرَاهِيمَ وَإِسْحَاقَ وَيَعْقُوبَ ۚ مَا كَانَ لَنَا أَن نُّشْرِكَ بِاللَّهِ مِن شَيْءٍ ۚ ذَٰلِكَ مِن فَضْلِ اللَّهِ عَلَيْنَا وَعَلَى النَّاسِ وَلَٰكِنَّ أَكْثَرَ النَّاسِ لَا يَشْكُرُونَ (38)
محمداکرم اعوان :
اورمیں اپنےباپ داداابراہیم اوراسحٰق اوریعقوب (علہیم السلام) کےدین کی پیروی کرتاہوں ہمیں زیبانہیں کہ ہم کسی چیزکواللہ کےساتھ شریک کریں یہ اللہ کاہم پرفضل ہےاورلوگوں پربھی ولیکن اکثرلوگ شکرنہیں کرتے۔
فتح محمدجالندھری :
اور اپنے باپ دادا ابراہیم اور اسحاق اور یعقوب کے مذہب پر چلتا ہوں۔ ہمیں شایاں نہیں ہے کہ کسی چیز کو خدا کے ساتھ شریک بنائیں۔ یہ خدا کا فضل ہے ہم پر بھی اور لوگوں پر بھی ہے لیکن اکثر لوگ شکر نہیں کرتے
Sahi International :
And I have followed the religion of my fathers, Abraham, Isaac and Jacob. And it was not for us to associate anything with Allah. That is from the favor of Allah upon us and upon the people, but most of the people are not grateful.
يَا صَاحِبَيِ السِّجْنِ أَأَرْبَابٌ مُّتَفَرِّقُونَ خَيْرٌ أَمِ اللَّهُ الْوَاحِدُ الْقَهَّارُ (39)
محمداکرم اعوان :
اےمیرےقیدخانےکےساتھیو! کیاالگ الگ آقااچھےہیں یااللہ جویکتاہیں (جوسب سے) زبردست ہیں۔
فتح محمدجالندھری :
میرے جیل خانے کے رفیقو! بھلا کئی جدا جدا آقا اچھے یا (ایک) خدائے یکتا وغالب؟
Sahi International :
O [my] two companions of prison, are separate lords better or Allah, the One, the Prevailing?
مَا تَعْبُدُونَ مِن دُونِهِ إِلَّا أَسْمَاءً سَمَّيْتُمُوهَا أَنتُمْ وَآبَاؤُكُم مَّا أَنزَلَ اللَّهُ بِهَا مِن سُلْطَانٍ ۚ إِنِ الْحُكْمُ إِلَّا لِلَّهِ ۚ أَمَرَ أَلَّا تَعْبُدُوا إِلَّا إِيَّاهُ ۚ ذَٰلِكَ الدِّينُ الْقَيِّمُ وَلَٰكِنَّ أَكْثَرَ النَّاسِ لَا يَعْلَمُونَ (40)
محمداکرم اعوان :
تم لوگ اس کوچھوڑکرصرف چند (بےحقیقت) ناموں کی عبادت کرتے ہوجوتم نےاورتمہارے باپ دادانےرکھ لیےہیں اللہ نےان کےلیےکوئی دلیل نازل نہیں فرمائی حکم صرف اللہ ہی کاہےاس نےفرمایاہےکہ اس کےسواکسی کی عبادت نہ کرویہی سیدھادین ہےولیکن اکثرلوگ نہیں جانتے۔
فتح محمدجالندھری :
جن چیزوں کی تم خدا کے سوا پرستش کرتے ہو وہ صرف نام ہی نام ہیں جو تم نے اور تمہارے باپ دادا نے رکھ لیے ہیں۔ خدا نے ان کی کوئی سند نازل نہیں کی۔ (سن رکھو کہ) خدا کے سوا کسی کی حکومت نہیں ہے۔ اس نے ارشاد فرمایا ہے کہ اس کے سوا کسی کی عبادت نہ کرو۔ یہی سیدھا دین ہے لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے
Sahi International :
You worship not besides Him except [mere] names you have named them, you and your fathers, for which Allah has sent down no authority. Legislation is not but for Allah. He has commanded that you worship not except Him. That is the correct religion, but most of the people do not know.
يَا صَاحِبَيِ السِّجْنِ أَمَّا أَحَدُكُمَا فَيَسْقِي رَبَّهُ خَمْرًا ۖ وَأَمَّا الْآخَرُ فَيُصْلَبُ فَتَأْكُلُ الطَّيْرُ مِن رَّأْسِهِ ۚ قُضِيَ الْأَمْرُ الَّذِي فِيهِ تَسْتَفْتِيَانِ (41)
محمداکرم اعوان :
اےقیدخانہ کےساتھیو! تم میں ایک تو (بری ہوکر) اپنےآقاکوشراب پلایاکرےگااورجودوسراہےسووہ سولی دیاجائےگاپھراس کےسرمیں سےپرندےکھائیں گےجوبات تم مجھ سےپوچھتےتھےاس کافیصلہ ہوچکا۔
فتح محمدجالندھری :
میرے جیل خانے کے رفیقو! تم میں سے ایک (جو پہلا خواب بیان کرنے والا ہے وہ) تو اپنے آقا کو شراب پلایا کرے گا اور جو دوسرا ہے وہ سولی دیا جائے گا اور جانور اس کا سر کھا جائیں گے۔ جو امر تم مجھ سے پوچھتے تھے وہ فیصلہ ہوچکا ہے
Sahi International :
O two companions of prison, as for one of you, he will give drink to his master of wine; but as for the other, he will be crucified, and the birds will eat from his head. The matter has been decreed about which you both inquire."
وَقَالَ لِلَّذِي ظَنَّ أَنَّهُ نَاجٍ مِّنْهُمَا اذْكُرْنِي عِندَ رَبِّكَ فَأَنسَاهُ الشَّيْطَانُ ذِكْرَ رَبِّهِ فَلَبِثَ فِي السِّجْنِ بِضْعَ سِنِينَ (42)
محمداکرم اعوان :
اوردونوں میں سےجس کےبارے میں انہیں خیال تھاکہ رہائی پاجائےگااس سےفرمایاکہ اپنےآقاسےمیراذکربھی کرناسوشیطان نےاسےاپنےآقاسےذکرکرنابھلادیاپھروہ (یوسف علیہ السلام) چندبرس جیل میں ہی رہے۔
فتح محمدجالندھری :
اور دونوں شخصوں میں سے جس کی نسبت (یوسف نے) خیال کیا کہ وہ رہائی پا جائے گا اس سے کہا کہ اپنے آقا سے میرا ذکر بھی کرنا لیکن شیطان نے ان کا اپنے آقا سے ذکر کرنا بھلا دیا اور یوسف کئی برس جیل خانے میں رہے
Sahi International :
And he said to the one whom he knew would go free, "Mention me before your master." But Satan made him forget the mention [to] his master, and Joseph remained in prison several years.
وَقَالَ الْمَلِكُ إِنِّي أَرَىٰ سَبْعَ بَقَرَاتٍ سِمَانٍ يَأْكُلُهُنَّ سَبْعٌ عِجَافٌ وَسَبْعَ سُنبُلَاتٍ خُضْرٍ وَأُخَرَ يَابِسَاتٍ ۖ يَا أَيُّهَا الْمَلَأُ أَفْتُونِي فِي رُؤْيَايَ إِن كُنتُمْ لِلرُّؤْيَا تَعْبُرُونَ (43)
محمداکرم اعوان :
اوربادشاہ نےکہامیں نے (خواب) دیکھاہےکہ سات موٹی گائیں ہیں ان کوسات دبلی گائیں کھارہی ہیں اورسات سبز خوشےہیں اوراس کےعلاوہ خشک ہیں۔ اےسردارو! اگرتم خوابوں کی تعبیردےسکتےہوتومجھےمیرےخواب کی تعبیر بتاؤ۔
فتح محمدجالندھری :
اور بادشاہ نے کہا کہ میں (نے خواب دیکھا ہے) دیکھتا (کیا) ہوں کہ سات موٹی گائیں ہیں جن کو سات دبلی گائیں کھا رہی ہیں اور سات خوشے سبز ہیں اور (سات) خشک۔ اے سردارو! اگر تم خوابوں کی تعبیر دے سکتے ہو تو مجھے میرے خواب کی تعبیر بتاؤ
Sahi International :
And [subsequently] the king said, "Indeed, I have seen [in a dream] seven fat cows being eaten by seven [that were] lean, and seven green spikes [of grain] and others [that were] dry. O eminent ones, explain to me my vision, if you should interpret visions."
قَالُوا أَضْغَاثُ أَحْلَامٍ ۖ وَمَا نَحْنُ بِتَأْوِيلِ الْأَحْلَامِ بِعَالِمِينَ (44)
محمداکرم اعوان :
کہنےلگےیہ تویونہی پریشان خیالات ہیں اورہم لوگ خوابوں کی تعبیرکا علم بھی نہیں رکھتے۔
فتح محمدجالندھری :
انہوں نے کہا یہ تو پریشان سے خواب ہیں۔ اور ہمیں ایسے خوابوں کی تعبیر نہیں آتی
Sahi International :
They said, "[It is but] a mixture of false dreams, and we are not learned in the interpretation of dreams."
وَقَالَ الَّذِي نَجَا مِنْهُمَا وَادَّكَرَ بَعْدَ أُمَّةٍ أَنَا أُنَبِّئُكُم بِتَأْوِيلِهِ فَأَرْسِلُونِ (45)
محمداکرم اعوان :
اوروہ شخص جودوقیدیوں میں سےرہاہوگیاتھابولااوراسے مدت کےبعد (یوسف علیہ السلام کی بات کا) خیال آیاکہ میں آپ کواس کی تعبیرلادیتاہوں سوآپ مجھےجانےدیجیئے۔
فتح محمدجالندھری :
اب وہ شخص جو دونوں قیدیوں میں سے رہائی پا گیا تھا اور جسے مدت کے بعد وہ بات یاد آگئی بول اٹھا کہ میں آپ کو اس کی تعبیر (لا) بتاتا ہوں مجھے (جیل خانے) جانے کی اجازت دے دیجیئے
Sahi International :
But the one who was freed and remembered after a time said, "I will inform you of its interpretation, so send me forth."
يُوسُفُ أَيُّهَا الصِّدِّيقُ أَفْتِنَا فِي سَبْعِ بَقَرَاتٍ سِمَانٍ يَأْكُلُهُنَّ سَبْعٌ عِجَافٌ وَسَبْعِ سُنبُلَاتٍ خُضْرٍ وَأُخَرَ يَابِسَاتٍ لَّعَلِّي أَرْجِعُ إِلَى النَّاسِ لَعَلَّهُمْ يَعْلَمُونَ (46)
محمداکرم اعوان :
(اے) یوسف (علیہ السلام) اےسچے! ہمیں (تعبیر) بتائیےکہ سات موٹی گائیوں کوسات دبلی گائیں کھارہی ہیں اورسات خوشےسرسبز ہیں اوران کےعلاوہ خشک ہیں تاکہ میں ان لوگوں کےپاس جاؤں تاکہ ان کومعلوم ہوجائے۔
فتح محمدجالندھری :
(غرض وہ یوسف کے پاس آیا اور کہنے لگا) یوسف اے بڑے سچے (یوسف) ہمیں اس خواب کی تعبیر بتایئے کہ سات موٹی گائیوں کو سات دبلی گائیں کھا رہی ہیں۔ اور سات خوشے سبز ہیں اور سات سوکھے تاکہ میں لوگوں کے پاس واپس جا (کر تعبیر بتاؤں) ۔ عجب نہیں کہ وہ (تمہاری قدر) جانیں
Sahi International :
[He said], "Joseph, O man of truth, explain to us about seven fat cows eaten by seven [that were] lean, and seven green spikes [of grain] and others [that were] dry - that I may return to the people; perhaps they will know [about you]."
قَالَ تَزْرَعُونَ سَبْعَ سِنِينَ دَأَبًا فَمَا حَصَدتُّمْ فَذَرُوهُ فِي سُنبُلِهِ إِلَّا قَلِيلًا مِّمَّا تَأْكُلُونَ (47)
محمداکرم اعوان :
انہوں نے فرمایاتم لوگ سات سال تک متواتر کھیتی کروگےتوجب غلہ کاٹوتوتھوڑےسےغلے کےعلاوہ جوتمہارےکھانےکےکام آئےاسےاس کےخوشوں میں ہی رہنےدینا۔
فتح محمدجالندھری :
انہوں نے کہا کہ تم لوگ سات سال متواتر کھیتی کرتے رہوگے تو جو (غلّہ) کاٹو تو تھوڑے سے غلّے کے سوا جو کھانے میں آئے اسے خوشوں میں ہی رہنے دینا
Sahi International :
[Joseph] said, "You will plant for seven years consecutively; and what you harvest leave in its spikes, except a little from which you will eat.
ثُمَّ يَأْتِي مِن بَعْدِ ذَٰلِكَ سَبْعٌ شِدَادٌ يَأْكُلْنَ مَا قَدَّمْتُمْ لَهُنَّ إِلَّا قَلِيلًا مِّمَّا تُحْصِنُونَ (48)
محمداکرم اعوان :
پھراس کےبعد سات برس ایسے سخت (خشک سالی کے) آئیں گےکہ اس (ذخیرہ) کوکھاجائیں گےجوتم نے ان (برسوں) کےلیے جمع کررکھاہوگامگرتھوڑاساجوتم بچا کےرکھوگے۔
فتح محمدجالندھری :
پھر اس کے بعد (خشک سالی کے) سات سخت (سال) آئیں گے کہ جو (غلّہ) تم نے جمع کر رکھا ہوگا وہ اس سب کو کھا جائیں گے۔ صرف وہی تھوڑا سا رہ جائے گا جو تم احتیاط سے رکھ چھوڑو گے
Sahi International :
Then will come after that seven difficult [years] which will consume what you saved for them, except a little from which you will store.
ثُمَّ يَأْتِي مِن بَعْدِ ذَٰلِكَ عَامٌ فِيهِ يُغَاثُ النَّاسُ وَفِيهِ يَعْصِرُونَ (49)
محمداکرم اعوان :
پھراس کےبعدایسا سال آئےگاکہ اس میں لوگوں پرخوب بارش برسےگی اوروہ اس میں رس نچوڑیں گے۔
فتح محمدجالندھری :
پھر اس کے بعد ایک سال آئے گا کہ خوب مینہ برسے گا اور لوگ اس میں رس نچوڑیں گے
Sahi International :
Then will come after that a year in which the people will be given rain and in which they will press [olives and grapes]."
وَقَالَ الْمَلِكُ ائْتُونِي بِهِ ۖ فَلَمَّا جَاءَهُ الرَّسُولُ قَالَ ارْجِعْ إِلَىٰ رَبِّكَ فَاسْأَلْهُ مَا بَالُ النِّسْوَةِ اللَّاتِي قَطَّعْنَ أَيْدِيَهُنَّ ۚ إِنَّ رَبِّي بِكَيْدِهِنَّ عَلِيمٌ (50)
محمداکرم اعوان :
اوربادشاہ نےحکم دیاکہ ان کومیرےپاس لاؤ پس جب آپ کےپاس قاصد پہنچاتوآپ نےفرمایاتُواپنےآقا کےپاس واپس جااس سےپوچھ کہ ان عورتوں کاکیا معاملہ ہےجنہوں نےاپنےہاتھ کاٹ لیےتھےبےشک میراپروردگاران عورتوں کےفریب کوخوب جانتاہے۔
فتح محمدجالندھری :
(یہ تعبیر سن کر) بادشاہ نے حکم دیا کہ یوسف کو میرے پاس لے آؤ۔ جب قاصد ان کے پاس گیا تو انہوں نے کہا کہ اپنے آقا کے پاس واپس جاؤ اور ان سے پوچھو کہ ان عورتوں کا کیا حال ہے جنہوں نے اپنے ہاتھ کاٹ لیے تھے۔ بےشک میرا پروردگار ان کے مکروں سے خوب واقف ہے
Sahi International :
And the king said, "Bring him to me." But when the messenger came to him, [Joseph] said, "Return to your master and ask him what is the case of the women who cut their hands. Indeed, my Lord is Knowing of their plan."
قَالَ مَا خَطْبُكُنَّ إِذْ رَاوَدتُّنَّ يُوسُفَ عَن نَّفْسِهِ ۚ قُلْنَ حَاشَ لِلَّهِ مَا عَلِمْنَا عَلَيْهِ مِن سُوءٍ ۚ قَالَتِ امْرَأَتُ الْعَزِيزِ الْآنَ حَصْحَصَ الْحَقُّ أَنَا رَاوَدتُّهُ عَن نَّفْسِهِ وَإِنَّهُ لَمِنَ الصَّادِقِينَ (51)
محمداکرم اعوان :
(بادشاہ نےعورتوں سے) کہاکہ تمہاراکیاواقعہ ہےجب تم نے یوسف (علیہ السلام) کواپنی طرف مائل کرنا چاہا (ان عورتوں نے) کہاحاشاءاللہ (اللہ پاک ہیں) ہم نےتوان میں کوئی برائی نہیں جانی۔ عزیز کی بیوی کہنےلگی اب سچی بات توظاہرہوہی گئی ہےمیں نےہی ان کواپنی طرف مائل کرناچاہاتھااوربلاشبہ وہ سچے ہیں۔
فتح محمدجالندھری :
بادشاہ نے عورتوں سے پوچھا کہ بھلا اس وقت کیا ہوا تھا جب تم نے یوسف کو اپنی طرف مائل کرنا چاہا۔ سب بول اٹھیں کہ حاش َللهِ ہم نے اس میں کوئی برائی معلوم نہیں کی۔ عزیز کی عورت نے کہا اب سچی بات تو ظاہر ہو ہی گئی ہے۔ (اصل یہ ہے کہ) میں نے اس کو اپنی طرف مائل کرنا چاہا تھا اور بےشک وہ سچا ہے
Sahi International :
Said [the king to the women], "What was your condition when you sought to seduce Joseph?" They said, "Perfect is Allah! We know about him no evil." The wife of al-'Azeez said, "Now the truth has become evident. It was I who sought to seduce him, and indeed, he is of the truthful.
ذَٰلِكَ لِيَعْلَمَ أَنِّي لَمْ أَخُنْهُ بِالْغَيْبِ وَأَنَّ اللَّهَ لَا يَهْدِي كَيْدَ الْخَائِنِينَ (52)
محمداکرم اعوان :
میں یہ اس لیےکہہ رہی ہوں کہ وہ (یوسف علیہ السلام) جان لیں کہ میں نے پیٹھ پیچھےان سےخیانت نہیں کی اوریہ کہ اللہ خیانت کرنےوالوں کےفریب کو چلنےنہیں دیتے۔
فتح محمدجالندھری :
(یوسف نے کہا کہ میں نے) یہ بات اس لیے (پوچھی ہے) کہ عزیز کو یقین ہوجائے کہ میں نے اس کی پیٹھ پیچھے اس کی (امانت میں خیانت نہیں کی) اور خدا خیانت کرنے والوں کے مکروں کو روبراہ نہیں کرتا
Sahi International :
That is so al-'Azeez will know that I did not betray him in [his] absence and that Allah does not guide the plan of betrayers.
۞ وَمَا أُبَرِّئُ نَفْسِي ۚ إِنَّ النَّفْسَ لَأَمَّارَةٌ بِالسُّوءِ إِلَّا مَا رَحِمَ رَبِّي ۚ إِنَّ رَبِّي غَفُورٌ رَّحِيمٌ (53)
محمداکرم اعوان :
اورمیں اپنےآپ کوپاک صاف نہیں کہتی بےشک نفس تو (انسان کو) برائی ہی سکھاتاہےمگرجس پرمیراپروردگاررحم فرمائے۔ بےشک میراپروردگاربخشنےوالامہربان ہے۔
فتح محمدجالندھری :
اور میں اپنے تئیں پاک صاف نہیں کہتا کیونکہ نفس امارہ (انسان کو) برائی سکھاتا رہتا ہے۔ مگر یہ کہ میرا پروردگار رحم کرے گا۔ بےشک میرا پروردگار بخشنے والا مہربان ہے
Sahi International :
And I do not acquit myself. Indeed, the soul is a persistent enjoiner of evil, except those upon which my Lord has mercy. Indeed, my Lord is Forgiving and Merciful."
وَقَالَ الْمَلِكُ ائْتُونِي بِهِ أَسْتَخْلِصْهُ لِنَفْسِي ۖ فَلَمَّا كَلَّمَهُ قَالَ إِنَّكَ الْيَوْمَ لَدَيْنَا مَكِينٌ أَمِينٌ (54)
محمداکرم اعوان :
اوربادشاہ نےکہاان کومیرےپاس لاؤمیں ان کوخاص اپنےساتھ رکھوں گاپس جب (بادشاہ نے) ان سےگفتگوکی کہایقیناًآج سےآپ ہمارےہاں بڑےمعزز (اور) بڑےقابلِ اعتماد ہیں۔
فتح محمدجالندھری :
بادشاہ نے حکم دیا کہ اسے میرے پاس لاؤ میں اسے اپنا مصاحب خاص بناؤں گا۔ پھر جب ان سے گفتگو کی تو کہا کہ آج سے تم ہمارے ہاں صاحب منزلت اور صاحبِ اعتبار ہو
Sahi International :
And the king said, "Bring him to me; I will appoint him exclusively for myself." And when he spoke to him, he said, "Indeed, you are today established [in position] and trusted."
قَالَ اجْعَلْنِي عَلَىٰ خَزَائِنِ الْأَرْضِ ۖ إِنِّي حَفِيظٌ عَلِيمٌ (55)
محمداکرم اعوان :
(یوسف علیہ السلام نے) فرمایامجھےملکی خزانوں پرمقررکردیجیئےبےشک میں حفاظت بھی رکھوں گا (اوراس شعبہ کو) خوب جانتابھی ہوں۔
فتح محمدجالندھری :
(یوسف نے) کہا مجھے اس ملک کے خزانوں پر مقرر کر دیجیئے کیونکہ میں حفاظت بھی کرسکتا ہوں اور اس کام سے واقف ہوں
Sahi International :
[Joseph] said, "Appoint me over the storehouses of the land. Indeed, I will be a knowing guardian."
وَكَذَٰلِكَ مَكَّنَّا لِيُوسُفَ فِي الْأَرْضِ يَتَبَوَّأُ مِنْهَا حَيْثُ يَشَاءُ ۚ نُصِيبُ بِرَحْمَتِنَا مَن نَّشَاءُ ۖ وَلَا نُضِيعُ أَجْرَ الْمُحْسِنِينَ (56)
محمداکرم اعوان :
اورہم نےاسی طرح سےیوسف علیہ السلام کوملک (مصر) میں بااختیاربنادیاکہ اس میں جہاں چاہیں رہیں۔ ہم جس پر چاہیں اپنی رحمت متوجہ فرمائیں اورہم خلوص سےنیکی کرنےوالوں کا اجرضائع نہیں کرتے۔
فتح محمدجالندھری :
اس طرح ہم نے یوسف کو ملک (مصر) میں جگہ دی اور وہ اس ملک میں جہاں چاہتے تھے رہتے تھے۔ ہم اپنی رحمت جس پر چاہتے ہیں کرتے ہیں اور نیکوکاروں کے اجر کو ضائع نہیں کرتے
Sahi International :
And thus We established Joseph in the land to settle therein wherever he willed. We touch with Our mercy whom We will, and We do not allow to be lost the reward of those who do good.
وَلَأَجْرُ الْآخِرَةِ خَيْرٌ لِّلَّذِينَ آمَنُوا وَكَانُوا يَتَّقُونَ (57)
محمداکرم اعوان :
اورآخرت کااجرکہیں بہترہےایمان لانےوالوں اورپرہیزگاری کرنےوالوں کےلیے۔
فتح محمدجالندھری :
اور جو لوگ ایمان لائے اور ڈرتے رہے ان کے لیے آخرت کا اجر بہت بہتر ہے
Sahi International :
And the reward of the Hereafter is better for those who believed and were fearing Allah.
وَجَاءَ إِخْوَةُ يُوسُفَ فَدَخَلُوا عَلَيْهِ فَعَرَفَهُمْ وَهُمْ لَهُ مُنكِرُونَ (58)
محمداکرم اعوان :
اوریوسف( علیہ السلام) کےبھائی آئے (غلہ لینےکی غرض سے) پھران کےپاس پہنچے توانہوں (یوسف علیہ السلام ) نےان کوپہچان لیااوروہ ان (یوسف علیہ السلام ) کونہ پہچان سکے۔
فتح محمدجالندھری :
اور یوسف کے بھائی (کنعان سے مصر میں غلّہ خریدنے کے لیے) آئے تو یوسف کے پاس گئے تو یوسف نے ان کو پہچان لیا اور وہ ان کو نہ پہچان سکے
Sahi International :
And the brothers of Joseph came [seeking food], and they entered upon him; and he recognized them, but he was to them unknown.
وَلَمَّا جَهَّزَهُم بِجَهَازِهِمْ قَالَ ائْتُونِي بِأَخٍ لَّكُم مِّنْ أَبِيكُمْ ۚ أَلَا تَرَوْنَ أَنِّي أُوفِي الْكَيْلَ وَأَنَا خَيْرُ الْمُنزِلِينَ (59)
محمداکرم اعوان :
اورجب انہوں (یوسف علیہ السلام ) نےان کاسامان تیارکردیاتوفرمایاجوباپ کی طرف سےتمہاراایک اوربھائی ہےاسےبھی میرےپاس لیتےآناکیاتم نہیں دیکھتےکہ میں ماپ بھی پوراپورادیتاہوں اورمیں مہمانداری بھی سب سےاچھی کرتاہوں۔
فتح محمدجالندھری :
جب یوسف نے ان کے لیے ان کا سامان تیار کر دیا تو کہا کہ (پھر آنا تو) جو باپ کی طرف سے تمہارا ایک اور بھائی ہے اسے بھی میرے پاس لیتے آنا۔ کیا تم نہیں دیکھتے کہ میں ناپ بھی پوری پوری دیتا ہوں اور مہمانداری بھی خوب کرتا ہوں
Sahi International :
And when he had furnished them with their supplies, he said, "Bring me a brother of yours from your father. Do not you see that I give full measure and that I am the best of accommodators?
فَإِن لَّمْ تَأْتُونِي بِهِ فَلَا كَيْلَ لَكُمْ عِندِي وَلَا تَقْرَبُونِ (60)
محمداکرم اعوان :
پھراگرتم اسےمیرےپاس نہ لاؤگےتوتمہیں میرےپاس سےغلّہ نہیں ملےگااورتم میرےپاس بھی نہیں آسکوگے۔
فتح محمدجالندھری :
اور اگر تم اسے میرے پاس نہ لاؤ گے تو نہ تمہیں میرے ہاں سے غلّہ ملے گا اور نہ تم میرے پاس ہی آسکو گے
Sahi International :
But if you do not bring him to me, no measure will there be [hereafter] for you from me, nor will you approach me."
قَالُوا سَنُرَاوِدُ عَنْهُ أَبَاهُ وَإِنَّا لَفَاعِلُونَ (61)
محمداکرم اعوان :
انہوں نےکہاہم اس کےبارےاس کےوالد سےتذکرہ کریں گےاورہم یہ کام ضرورکریں گے۔
فتح محمدجالندھری :
انہوں نے کہا کہ ہم اس کے بارے میں اس کے والد سے تذکرہ کریں گے اور ہم (یہ کام) کرکے رہیں گے
Sahi International :
They said, "We will attempt to dissuade his father from [keeping] him, and indeed, we will do [it]."
وَقَالَ لِفِتْيَانِهِ اجْعَلُوا بِضَاعَتَهُمْ فِي رِحَالِهِمْ لَعَلَّهُمْ يَعْرِفُونَهَا إِذَا انقَلَبُوا إِلَىٰ أَهْلِهِمْ لَعَلَّهُمْ يَرْجِعُونَ (62)
محمداکرم اعوان :
اورانہوں (یوسف علیہ السلام ) نےاپنےکام کرنےوالوں کوحکم دیاکہ ان کی پونجی ان کےاسباب میں (چھپا کر) رکھ دوتاکہ جب یہ اپنے اہل وعیال میں جائیں تواسےپہچان لیں (پاکرخوش ہوں) تاکہ یہ پھرسےیہاں آئیں۔
فتح محمدجالندھری :
(اور یوسف نے) اپنے خدام سے کہا کہ ان کا سرمایہ (یعنی غلّے کی قیمت) ان کے شلیتوں میں رکھ دو عجب نہیں کہ جب یہ اپنے اہل وعیال میں جائیں تو اسے پہچان لیں (اور) عجب نہیں کہ پھر یہاں آئیں
Sahi International :
And [Joseph] said to his servants, "Put their merchandise into their saddlebags so they might recognize it when they have gone back to their people that perhaps they will [again] return."
فَلَمَّا رَجَعُوا إِلَىٰ أَبِيهِمْ قَالُوا يَا أَبَانَا مُنِعَ مِنَّا الْكَيْلُ فَأَرْسِلْ مَعَنَا أَخَانَا نَكْتَلْ وَإِنَّا لَهُ لَحَافِظُونَ (63)
محمداکرم اعوان :
پس جب وہ واپس اپنےوالد (یعقوب علیہ السلام) کےپاس پہنچےکہنےلگےاےہمارےوالد! ہم سےغلہ روک دیا گیاہےسوہمارےساتھ ہمارے بھائی کوبھیج دیجیئےتاکہ ہم (پھر) غلہ لاسکیں اوریقیناًہم ان کی پوری حفاظت کریں گے۔
فتح محمدجالندھری :
جب وہ اپنے باپ کے پاس واپس گئے تو کہنے لگے کہ ابّا (جب تک ہم بنیامین کو ساتھ نہ لے جائیں) ہمارے لیے غلّے کی بندش کر دی گئی ہے تو ہمارے ساتھ ہمارے بھائی کو بھیج دے تاکہ ہم پھر غلّہ لائیں اور ہم اس کے نگہبان ہیں
Sahi International :
So when they returned to their father, they said, "O our father, [further] measure has been denied to us, so send with us our brother [that] we will be given measure. And indeed, we will be his guardians."
قَالَ هَلْ آمَنُكُمْ عَلَيْهِ إِلَّا كَمَا أَمِنتُكُمْ عَلَىٰ أَخِيهِ مِن قَبْلُ ۖ فَاللَّهُ خَيْرٌ حَافِظًا ۖ وَهُوَ أَرْحَمُ الرَّاحِمِينَ (64)
محمداکرم اعوان :
انہوں(یعقوب علیہ السلام) نےفرمایاکیامیں اس کےبارےمیں تمہاراایساہی اعتبارکرلوں جیسےپہلےاس کےبھائی (یوسف علیہ السلام) کےبارےکیاتھا۔ سواللہ ہی نگہبان ہیں اوروہ سب سےبہتررحم کرنےوالےہیں۔
فتح محمدجالندھری :
(یعقوب نے) کہا کہ میں اس کے بارے میں تمہارا اعتبار نہیں کرتا مگر ویسا ہی جیسا اس کے بھائی کے بارے میں کیا تھا۔ سو خدا ہی بہتر نگہبان ہے۔ اور وہ سب سے زیادہ رحم کرنے والا ہے
Sahi International :
He said, "Should I entrust you with him except [under coercion] as I entrusted you with his brother before? But Allah is the best guardian, and He is the most merciful of the merciful."
وَلَمَّا فَتَحُوا مَتَاعَهُمْ وَجَدُوا بِضَاعَتَهُمْ رُدَّتْ إِلَيْهِمْ ۖ قَالُوا يَا أَبَانَا مَا نَبْغِي ۖ هَٰذِهِ بِضَاعَتُنَا رُدَّتْ إِلَيْنَا ۖ وَنَمِيرُ أَهْلَنَا وَنَحْفَظُ أَخَانَا وَنَزْدَادُ كَيْلَ بَعِيرٍ ۖ ذَٰلِكَ كَيْلٌ يَسِيرٌ (65)
محمداکرم اعوان :
اورجب انہوں نےاپنااسباب کھولاتو (اس میں) ان کوان کی جمع پونجی (بھی) ملی جوان کوواپس کردی گئی تھی۔ کہنےلگےاےہمارےوالد! ہمیں اورکیاچاہیئےیہ ہماری پونجی ہےجوہمیں واپس کردی گئی ہےاوراب ہم اپنےگھروالوں کےلیے (اور) غلہ لائیں گےاوراپنےبھائی کی خوب حفاظت کریں گےاور (ان کی وجہ سے) ایک اونٹ کا بوجھ غلہ زیادہ لائیں گے۔ یہ تھوڑاساغلہ ہے۔
فتح محمدجالندھری :
اور جب انہوں نے اپنا اسباب کھولا تو دیکھا کہ ان کا سرمایہ واپس کر دیا گیا ہے۔ کہنے لگے ابّا ہمیں (اور) کیا چاہیئے (دیکھیے) یہ ہماری پونجی بھی ہمیں واپس کر دی گئی ہے۔ اب ہم اپنے اہل وعیال کے لیے پھر غلّہ لائیں گے اور اپنے بھائی کی نگہبانی کریں گے اور ایک بار شتر زیادہ لائیں گے (کہ) یہ غلّہ جو ہم لائے ہیں تھوڑا ہے
Sahi International :
And when they opened their baggage, they found their merchandise returned to them. They said, "O our father, what [more] could we desire? This is our merchandise returned to us. And we will obtain supplies for our family and protect our brother and obtain an increase of a camel's load; that is an easy measurement."
قَالَ لَنْ أُرْسِلَهُ مَعَكُمْ حَتَّىٰ تُؤْتُونِ مَوْثِقًا مِّنَ اللَّهِ لَتَأْتُنَّنِي بِهِ إِلَّا أَن يُحَاطَ بِكُمْ ۖ فَلَمَّا آتَوْهُ مَوْثِقَهُمْ قَالَ اللَّهُ عَلَىٰ مَا نَقُولُ وَكِيلٌ (66)
محمداکرم اعوان :
انہوں نےفرمایامیں اسےہرگزتمہارےساتھ نہ بھیجوں گاجب تک کہ تم اللہ کی قسم کھاکرمجھ سےوعدہ نہ کروکہ تم ضروراسےلےہی آؤگےہاں اگرتم گھیرہی لیےجاؤتو (مجبوری ہے) پس جب وہ (قسم کھاکر) ان سےوعدہ کرچکےتوفرمایاکہ جوقول وقرارہم کررہےہیں اس کااللہ ضامن ہے۔
فتح محمدجالندھری :
(یعقوب نے) کہا جب تک تم خدا کا عہد نہ دو کہ اس کو میرے پاس (صحیح سالم) لے آؤ گے میں اسے ہرگز تمہارے ساتھ نہیں بھیجنے کا۔ مگر یہ کہ تم گھیر لیے جاؤ (یعنی بےبس ہوجاؤ تو مجبوری ہے) جب انہوں نے ان سے عہد کرلیا تو (یعقوب نے) کہا کہ جو قول وقرار ہم کر رہے ہیں اس کا خدا ضامن ہے
Sahi International :
[Jacob] said, "Never will I send him with you until you give me a promise by Allah that you will bring him [back] to me, unless you should be surrounded by enemies." And when they had given their promise, he said, "Allah, over what we say, is Witness."
وَقَالَ يَا بَنِيَّ لَا تَدْخُلُوا مِن بَابٍ وَاحِدٍ وَادْخُلُوا مِنْ أَبْوَابٍ مُّتَفَرِّقَةٍ ۖ وَمَا أُغْنِي عَنكُم مِّنَ اللَّهِ مِن شَيْءٍ ۖ إِنِ الْحُكْمُ إِلَّا لِلَّهِ ۖ عَلَيْهِ تَوَكَّلْتُ ۖ وَعَلَيْهِ فَلْيَتَوَكَّلِ الْمُتَوَكِّلُونَ (67)
محمداکرم اعوان :
اورفرمایااےمیرےبیٹو! (سب کےسب) ایک ہی دروازےسےمت داخل ہونااورعلیحدہ علیحدہ دروازوں سےداخل ہونااورمیں اللہ کےحکم کوتوتم سےنہیں روک سکتاحکم توبس اللہ کاہی (چلتا) ہےمیں اسی پربھروسہ کرتاہوں اوربھروسہ کرنےوالوں کواسی پربھروسہ کرناچاہیئے۔
فتح محمدجالندھری :
اور ہدایت کی کہ بیٹا ایک ہی دروازے سے داخل نہ ہونا بلکہ جدا جدا دروازوں سے داخل ہونا۔ اور میں خدا کی تقدیر کو تم سے نہیں روک سکتا۔ بےشک حکم اسی کا ہے میں اسی پر بھروسہ رکھتا ہوں۔ اور اہلِ توکل کو اسی پر بھروسہ رکھنا چاہیئے
Sahi International :
And he said, "O my sons, do not enter from one gate but enter from different gates; and I cannot avail you against [the decree of] Allah at all. The decision is only for Allah; upon Him I have relied, and upon Him let those who would rely [indeed] rely."
وَلَمَّا دَخَلُوا مِنْ حَيْثُ أَمَرَهُمْ أَبُوهُم مَّا كَانَ يُغْنِي عَنْهُم مِّنَ اللَّهِ مِن شَيْءٍ إِلَّا حَاجَةً فِي نَفْسِ يَعْقُوبَ قَضَاهَا ۚ وَإِنَّهُ لَذُو عِلْمٍ لِّمَا عَلَّمْنَاهُ وَلَٰكِنَّ أَكْثَرَ النَّاسِ لَا يَعْلَمُونَ (68)
محمداکرم اعوان :
اورجب وہ (شہرمیں) داخل ہوئےجہاں سےان کےوالد نےان کوفرمایاتھاکوئی تدبیراللہ کےحکم کوان سےذرابھی نہ ٹال سکتی تھی ہاں وہ یعقوب (علیہ السلام) کےدل کی آرزوتھی جوانہوں نےپوری کی اوریقیناًوہ بڑےصاحبِ علم تھےاس لیےکہ جوہم نےان کوعلم بخشاتھاولیکن اکثرلوگ اس کاعلم نہیں رکھتے۔
فتح محمدجالندھری :
اور جب وہ ان ان مقامات سے داخل ہوئے جہاں جہاں سے (داخل ہونے کے لیے) باپ نے ان سے کہا تھا تو وہ تدبیر خدا کے حکم کو ذرا بھی نہیں ٹال سکتی تھی ہاں وہ یعقوب کے دل کی خواہش تھی جو انہوں نے پوری کی تھی۔ اور بےشک وہ صاحبِ علم تھے کیونکہ ہم نے ان کو علم سکھایا تھا لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے
Sahi International :
And when they entered from where their father had ordered them, it did not avail them against Allah at all except [it was] a need within the soul of Jacob, which he satisfied. And indeed, he was a possessor of knowledge because of what We had taught him, but most of the people do not know.
وَلَمَّا دَخَلُوا عَلَىٰ يُوسُفَ آوَىٰ إِلَيْهِ أَخَاهُ ۖ قَالَ إِنِّي أَنَا أَخُوكَ فَلَا تَبْتَئِسْ بِمَا كَانُوا يَعْمَلُونَ (69)
محمداکرم اعوان :
اورجب یہ لوگ یوسف (علیہ السلام) کےپاس پہنچےتوانہوں نےاپنے (حقیقی) بھائی کواپنےپاس جگہ دی فرمایا یقیناًمیں تمہارابھائی (یوسف علیہ السلام) ہوں، جوکچھ یہ لوگ کرتےرہےہیں سواس کارنج مت کرنا۔
فتح محمدجالندھری :
اور جب وہ لوگ یوسف کے پاس پہنچے تو یوسف نے اپنے حقیقی بھائی کو اپنے پاس جگہ دی اور کہا کہ میں تمہارا بھائی ہوں تو جو سلوک یہ (ہمارے ساتھ) کرتے رہے ہیں اس پر افسوس نہ کرنا
Sahi International :
And when they entered upon Joseph, he took his brother to himself; he said, "Indeed, I am your brother, so do not despair over what they used to do [to me]."
فَلَمَّا جَهَّزَهُم بِجَهَازِهِمْ جَعَلَ السِّقَايَةَ فِي رَحْلِ أَخِيهِ ثُمَّ أَذَّنَ مُؤَذِّنٌ أَيَّتُهَا الْعِيرُ إِنَّكُمْ لَسَارِقُونَ (70)
محمداکرم اعوان :
پھرجب انہوں (یوسف علیہ السلام) نےان کاسامان تیارکردیاتوپانی پینےکابرتن اپنےبھائی کےسامان میں رکھ دیاپھرایک پکارنےوالےنےآوازدی کہ اےقافلےوالو! تم توچورہو۔
فتح محمدجالندھری :
جب ان کا اسباب تیار کر دیا تو اپنے بھائی کے شلیتے میں گلاس رکھ دیا اور پھر (جب وہ آبادی سے باہر نکل گئے تو) ایک پکارنے والے نے آواز دی کہ قافلے والو تم تو چور ہو
Sahi International :
So when he had furnished them with their supplies, he put the [gold measuring] bowl into the bag of his brother. Then an announcer called out, "O caravan, indeed you are thieves."
قَالُوا وَأَقْبَلُوا عَلَيْهِم مَّاذَا تَفْقِدُونَ (71)
محمداکرم اعوان :
اوروہ ان (تلاش کرنےوالوں) کی طرف متوجہ ہوکرکہنےلگےتمہاری کون سی چیزگم ہوگئی ہے؟
فتح محمدجالندھری :
وہ ان کی طرف متوجہ ہو کر کہنے لگے تمہاری کیا چیز کھوئی گئی ہے
Sahi International :
They said while approaching them, "What is it you are missing?"
قَالُوا نَفْقِدُ صُوَاعَ الْمَلِكِ وَلِمَن جَاءَ بِهِ حِمْلُ بَعِيرٍ وَأَنَا بِهِ زَعِيمٌ (72)
محمداکرم اعوان :
انہوں نےکہاہم کوشاہی پیالہ نہیں مل رہااورجوشخص اس کولےآئےگااس کوایک اونٹ کا بوجھ (غلہ) ملےگااورمیں اس بات کاضامن ہوں۔
فتح محمدجالندھری :
وہ بولے کہ بادشاہ (کے پانی پینے) کا گلاس کھویا گیا ہے اور جو شخص اس کو لے آئے اس کے لیے ایک بار شتر (انعام) اور میں اس کا ضامن ہوں
Sahi International :
They said, "We are missing the measure of the king. And for he who produces it is [the reward of] a camel's load, and I am responsible for it."
قَالُوا تَاللَّهِ لَقَدْ عَلِمْتُم مَّا جِئْنَا لِنُفْسِدَ فِي الْأَرْضِ وَمَا كُنَّا سَارِقِينَ (73)
محمداکرم اعوان :
کہنےلگےاللہ کی قسم بےشک تم خوب جانتےہوکہ ہم اس ملک میں اس لیےنہیں آئےکہ خرابی کریں اورنہ ہی ہم چورہیں۔
فتح محمدجالندھری :
وہ کہنے لگے کہ خدا کی قسم تم کو معلوم ہے کہ ہم (اس) ملک میں اس لیے نہیں آئے کہ خرابی کریں اور نہ ہم چوری کیا کرتے ہیں
Sahi International :
They said, "By Allah, you have certainly known that we did not come to cause corruption in the land, and we have not been thieves."
قَالُوا فَمَا جَزَاؤُهُ إِن كُنتُمْ كَاذِبِينَ (74)
محمداکرم اعوان :
انہوں نےکہااگرتم جھوٹےثابت ہوئےتواس (چوری) کی سزاکیا ہوگی؟
فتح محمدجالندھری :
بولے کہ اگر تم جھوٹے نکلے (یعنی چوری ثابت ہوئی) تو اس کی سزا کیا
Sahi International :
The accusers said, "Then what would be its recompense if you should be liars?"
قَالُوا جَزَاؤُهُ مَن وُجِدَ فِي رَحْلِهِ فَهُوَ جَزَاؤُهُ ۚ كَذَٰلِكَ نَجْزِي الظَّالِمِينَ (75)
محمداکرم اعوان :
کہنےلگےاس کی سزایہ ہےکہ جس شخص کےسامان میں وہ پایاجائےپس وہی اس کا بدلہ قراردیاجائے، ہم غلط کاروں کویہی سزادیاکرتےہیں۔
فتح محمدجالندھری :
انہوں نے کہا کہ اس کی سزا یہ ہے کہ جس کے شلیتے میں وہ دستیاب ہو وہی اس کا بدل قرار دیا جائے ہم ظالموں کو یہی سزا دیا کرتے ہیں
Sahi International :
[The brothers] said, "Its recompense is that he in whose bag it is found - he [himself] will be its recompense. Thus do we recompense the wrongdoers."
فَبَدَأَ بِأَوْعِيَتِهِمْ قَبْلَ وِعَاءِ أَخِيهِ ثُمَّ اسْتَخْرَجَهَا مِن وِعَاءِ أَخِيهِ ۚ كَذَٰلِكَ كِدْنَا لِيُوسُفَ ۖ مَا كَانَ لِيَأْخُذَ أَخَاهُ فِي دِينِ الْمَلِكِ إِلَّا أَن يَشَاءَ اللَّهُ ۚ نَرْفَعُ دَرَجَاتٍ مَّن نَّشَاءُ ۗ وَفَوْقَ كُلِّ ذِي عِلْمٍ عَلِيمٌ (76)
محمداکرم اعوان :
پھرانہوں (یوسف علیہ السلام) نےاپنےبھائی کےسامان سےپہلےان کےاسباب سےتلاش شروع کی پھراپنےبھائی کےاسباب سےاسےبرآمد کرلیااس طرح ہم نے یوسف (علیہ السلام) کےلیےتدبیرکی۔ وہ اپنےبھائی کوبادشاہ (مصر) کےقانون کےمطابق نہیں لےسکتےتھےسوائےاللہ کی مرضی کے۔ ہم جس کےچاہتےہیں درجات بلند فرماتےہیں اورتمام علم والوں سےبڑھ کرایک علم والاہے۔
فتح محمدجالندھری :
پھر یوسف نے اپنے بھائی کے شلیتے سے پہلے ان کے شلیتوں کو دیکھنا شروع کیا پھر اپنے بھائی کے شلیتے میں سے اس کو نکال لیا۔ اس طرح ہم نے یوسف کے لیے تدبیر کی (ورنہ) بادشاہ کے قانون کے مطابق وہ مشیتِ خدا کے سوا اپنے بھائی کو لے نہیں سکتے تھے۔ ہم جس کے لیے چاہتے ہیں درجے بلند کرتے ہیں۔ اور ہر علم والے سے دوسرا علم والا بڑھ کر ہے
Sahi International :
So he began [the search] with their bags before the bag of his brother; then he extracted it from the bag of his brother. Thus did We plan for Joseph. He could not have taken his brother within the religion of the king except that Allah willed. We raise in degrees whom We will, but over every possessor of knowledge is one [more] knowing.
۞ قَالُوا إِن يَسْرِقْ فَقَدْ سَرَقَ أَخٌ لَّهُ مِن قَبْلُ ۚ فَأَسَرَّهَا يُوسُفُ فِي نَفْسِهِ وَلَمْ يُبْدِهَا لَهُمْ ۚ قَالَ أَنتُمْ شَرٌّ مَّكَانًا ۖ وَاللَّهُ أَعْلَمُ بِمَا تَصِفُونَ (77)
محمداکرم اعوان :
انہوں (برادرانِ یوسفؑ) نےکہااگراس نےچوری کی توبےشک اس کےایک بھائی نےبھی پہلےچوری کی تھی۔ پس یوسف (علیہ السلام) نےاس بات کواپنےدل میں پوشیدہ رکھااوراسےان پرظاہرنہ ہونےدیا۔ (دل میں) فرمایاکہ تم (اس معاملہ میں) بہت ہی برےہواورجوکچھ تم بیان کرتےہواللہ بہت بہترجانتےہیں۔
فتح محمدجالندھری :
(برادران یوسف نے) کہا کہ اگر اس نے چوری کی ہو تو (کچھ عجب نہیں کہ) اس کے ایک بھائی نے بھی پہلے چوری کی تھی یوسف نے اس بات کو اپنے دل میں مخفی رکھا اور ان پر ظاہر نہ ہونے دیا (اور) کہا کہ تم بڑے بدقماش ہو۔ اور جو تم بیان کرتے ہو خدا اسے خوب جانتا ہے
Sahi International :
They said, "If he steals - a brother of his has stolen before." But Joseph kept it within himself and did not reveal it to them. He said, "You are worse in position, and Allah is most knowing of what you describe."
قَالُوا يَا أَيُّهَا الْعَزِيزُ إِنَّ لَهُ أَبًا شَيْخًا كَبِيرًا فَخُذْ أَحَدَنَا مَكَانَهُ ۖ إِنَّا نَرَاكَ مِنَ الْمُحْسِنِينَ (78)
محمداکرم اعوان :
وہ کہنےلگےاےعزیز! (عزیزمصر) بےشک اس کےوالدبہت بوڑھے (بزرگ) ہیں سواس کی جگہ ہم میں سےکسی کورکھ لیجیئے۔ بےشک ہم دیکھتےہیں کہ آپ احسان کرنےوالےہیں۔
فتح محمدجالندھری :
وہ کہنے لگے کہ اے عزیز اس کے والد بہت بوڑھے ہیں (اور اس سے بہت محبت رکھتے ہیں) تو (اس کو چھوڑ دیجیےاور) اس کی جگہ ہم میں سے کسی کو رکھ لیجیئے۔ ہم دیکھتے ہیں کہ آپ احسان کرنے والے ہیں
Sahi International :
They said, "O 'Azeez, indeed he has a father [who is] an old man, so take one of us in place of him. Indeed, we see you as a doer of good."
قَالَ مَعَاذَ اللَّهِ أَن نَّأْخُذَ إِلَّا مَن وَجَدْنَا مَتَاعَنَا عِندَهُ إِنَّا إِذًا لَّظَالِمُونَ (79)
محمداکرم اعوان :
انہوں نے فرمایااللہ کی پناہ! جس کےپاس ہم نےاپنی چیزپائی ہےاس کےعلاوہ کسی اورکوپکڑلیں، ایسا کریں توہم ضروربڑےبےانصاف ہوں گے۔
فتح محمدجالندھری :
(یوسف نے) کہا کہ خدا پناہ میں رکھے کہ جس شخص کے پاس ہم نے اپنی چیز پائی ہے اس کے سوا کسی اور کو پکڑ لیں ایسا کریں تو ہم (بڑے) بےانصاف ہیں
Sahi International :
He said, "[I seek] the refuge of Allah [to prevent] that we take except him with whom we found our possession. Indeed, we would then be unjust."
فَلَمَّا اسْتَيْأَسُوا مِنْهُ خَلَصُوا نَجِيًّا ۖ قَالَ كَبِيرُهُمْ أَلَمْ تَعْلَمُوا أَنَّ أَبَاكُمْ قَدْ أَخَذَ عَلَيْكُم مَّوْثِقًا مِّنَ اللَّهِ وَمِن قَبْلُ مَا فَرَّطتُمْ فِي يُوسُفَ ۖ فَلَنْ أَبْرَحَ الْأَرْضَ حَتَّىٰ يَأْذَنَ لِي أَبِي أَوْ يَحْكُمَ اللَّهُ لِي ۖ وَهُوَ خَيْرُ الْحَاكِمِينَ (80)
محمداکرم اعوان :
پس جب وہ ان سےناامید ہوگئےتوالگ بیٹھ کرمشورہ کرنےلگے۔ ان میں سب سےبڑےنےکہا، کیاتم نہیں جانتےکہ تمہارےوالدنےتم سےاللہ کاعہدلیاتھااوراس سےپہلےیوسف (علیہ السلام) کےمعاملہ میں تم کس قدرقصور کرچکےہوسومیں تواس جگہ سےہلنےکا نہیں جب تک میرےوالدمجھےاجازت نہ دیں یااللہ میرےلیےکوئی فیصلہ فرمادیں اوروہ سب سےبہترفیصلہ کرنےوالےہیں۔
فتح محمدجالندھری :
جب وہ اس سے ناامید ہوگئے تو الگ ہو کر صلاح کرنے لگے۔ سب سے بڑے نے کہا کیا تم نہیں جانتے کہ تمہارے والد نے تم سے خدا کا عہد لیا ہے اور اس سے پہلے بھی تم یوسف کے بارے میں قصور کر چکے ہو تو جب تک والد صاحب مجھے حکم نہ دیں میں تو اس جگہ سے ہلنے کا نہیں یا خدا میرے لیے کوئی اور تدبیر کرے۔ اور وہ سب سے بہتر فیصلہ کرنے والا ہے
Sahi International :
So when they had despaired of him, they secluded themselves in private consultation. The eldest of them said, "Do you not know that your father has taken upon you an oath by Allah and [that] before you failed in [your duty to] Joseph? So I will never leave [this] land until my father permits me or Allah decides for me, and He is the best of judges.
ارْجِعُوا إِلَىٰ أَبِيكُمْ فَقُولُوا يَا أَبَانَا إِنَّ ابْنَكَ سَرَقَ وَمَا شَهِدْنَا إِلَّا بِمَا عَلِمْنَا وَمَا كُنَّا لِلْغَيْبِ حَافِظِينَ (81)
محمداکرم اعوان :
تم لوگ واپس اپنےوالدکےپاس جاؤپس (ان سےجاکر) کہواےہمارےاباجان! بےشک آپ کےبیٹے نےچوری کی (اورگرفتار ہوئے) اورہم تووہی بیان کرتےہیں جوہم جانتےہیں اورہم غیب کی باتوں کےتویادرکھنےوالےنہیں۔
فتح محمدجالندھری :
تم سب والد صاحب کے پاس واپس جاؤ اور کہو کہ ابا آپ کے صاحبزادے نے (وہاں جا کر) چوری کی۔ اور ہم نے اپنی دانست کے مطابق آپ سے (اس کے لے آنے کا) عہد کیا تھا مگر ہم غیب کی باتوں کو جاننے اور یاد رکھنے والے تو نہیں تھے
Sahi International :
Return to your father and say, "O our father, indeed your son has stolen, and we did not testify except to what we knew. And we were not witnesses of the unseen,
وَاسْأَلِ الْقَرْيَةَ الَّتِي كُنَّا فِيهَا وَالْعِيرَ الَّتِي أَقْبَلْنَا فِيهَا ۖ وَإِنَّا لَصَادِقُونَ (82)
محمداکرم اعوان :
اورجس بستی میں ہم ٹھہرےتھےوہاں سےپوچھ لیجیئےاورجس قافلے میں ہم آئےہیں (اس سےدریافت کرلیجیئے) اوریقیناًہم بالکل سچےہیں۔
فتح محمدجالندھری :
اور جس بستی میں ہم (ٹھہرے) تھے وہاں سے (یعنی اہل مصر سے) اور جس قافلے میں آئے ہیں اس سے دریافت کر لیجیئے اور ہم اس بیان میں بالکل سچے ہیں
Sahi International :
And ask the city in which we were and the caravan in which we came - and indeed, we are truthful,"
قَالَ بَلْ سَوَّلَتْ لَكُمْ أَنفُسُكُمْ أَمْرًا ۖ فَصَبْرٌ جَمِيلٌ ۖ عَسَى اللَّهُ أَن يَأْتِيَنِي بِهِمْ جَمِيعًا ۚ إِنَّهُ هُوَ الْعَلِيمُ الْحَكِيمُ (83)
محمداکرم اعوان :
وہ فرمانےلگےبلکہ تم نےاپنےدل سےایک بات بنالی ہےتوصبرہی بہترہے۔ عجب نہیں کہ اللہ ان سب کومیرےپاس لےآئےبےشک وہ جاننےوالےحکمت والےہیں۔
فتح محمدجالندھری :
(جب انہوں نے یہ بات یعقوب سے آ کر کہی تو) انہوں نے کہا کہ (حقیقت یوں نہیں ہے) بلکہ یہ بات تم نے اپنے دل سے بنالی ہے تو صبر ہی بہتر ہے۔ عجب نہیں کہ خدا ان سب کو میرے پاس لے آئے۔ بےشک وہ دانا (اور) حکمت والا ہے
Sahi International :
[Jacob] said, "Rather, your souls have enticed you to something, so patience is most fitting. Perhaps Allah will bring them to me all together. Indeed it is He who is the Knowing, the Wise."
وَتَوَلَّىٰ عَنْهُمْ وَقَالَ يَا أَسَفَىٰ عَلَىٰ يُوسُفَ وَابْيَضَّتْ عَيْنَاهُ مِنَ الْحُزْنِ فَهُوَ كَظِيمٌ (84)
محمداکرم اعوان :
اوران سےرخ پھیرلیااورفرمانےلگےوائےافسوس! یوسف (علیہ السلام) پراوردکھ سے (روروکر) ان کی آنکھیں سفیدہو گئیں سووہ غم سےبھرےہوئےتھے۔
فتح محمدجالندھری :
پھر ان کے پاس سے چلے گئے اور کہنے لگے ہائے افسوس یوسف (ہائے افسوس) اور رنج والم میں (اس قدر روئے کہ) ان کی آنکھیں سفید ہوگئیں اور ان کا دل غم سے بھر رہا تھا
Sahi International :
And he turned away from them and said, "Oh, my sorrow over Joseph," and his eyes became white from grief, for he was [of that] a suppressor.
قَالُوا تَاللَّهِ تَفْتَأُ تَذْكُرُ يُوسُفَ حَتَّىٰ تَكُونَ حَرَضًا أَوْ تَكُونَ مِنَ الْهَالِكِينَ (85)
محمداکرم اعوان :
(بیٹے) کہنےلگےاللہ کی قسم اگرآپ یوسف (علیہ السلام) کواسی طرح یادکرتےرہےتوبیمارپڑجائیں گےیاجان ہی دےدیں گے۔
فتح محمدجالندھری :
بیٹے کہنے لگے کہ والله اگر آپ یوسف کو اسی طرح یاد ہی کرتے رہیں گے تو یا تو بیمار ہوجائیں گے یا جان ہی دے دیں گے
Sahi International :
They said, "By Allah, you will not cease remembering Joseph until you become fatally ill or become of those who perish."
قَالَ إِنَّمَا أَشْكُو بَثِّي وَحُزْنِي إِلَى اللَّهِ وَأَعْلَمُ مِنَ اللَّهِ مَا لَا تَعْلَمُونَ (86)
محمداکرم اعوان :
انہوں نےفرمایایقیناًمیں تواپنےرنج وغم کااظہاراللہ سےکرتاہوں اوراللہ کی طرف سےوہ باتیں جانتاہوں جوتم نہیں جانتے۔
فتح محمدجالندھری :
انہوں نے کہا کہ میں اپنے غم واندوہ کا اظہار خدا سے کرتا ہوں۔ اور خدا کی طرف سے وہ باتیں جانتا ہوں جو تم نہیں جانتے
Sahi International :
He said, "I only complain of my suffering and my grief to Allah, and I know from Allah that which you do not know.
يَا بَنِيَّ اذْهَبُوا فَتَحَسَّسُوا مِن يُوسُفَ وَأَخِيهِ وَلَا تَيْأَسُوا مِن رَّوْحِ اللَّهِ ۖ إِنَّهُ لَا يَيْأَسُ مِن رَّوْحِ اللَّهِ إِلَّا الْقَوْمُ الْكَافِرُونَ (87)
محمداکرم اعوان :
اےمیرےبیٹو! جاؤ پس یوسف (علیہ السلام) اوران کےبھائی کوتلاش کرواوراللہ کی رحمت سےناامید نہ ہو۔ بےشک اللہ کی رحمت سےکافرلوگ ہی ناامید ہواکرتےہیں۔
فتح محمدجالندھری :
بیٹا (یوں کرو کہ ایک دفعہ پھر) جاؤ اور یوسف اور اس کے بھائی کو تلاش کرو اور خدا کی رحمت سے ناامید نہ ہو۔ کہ خدا کی رحمت سے بےایمان لوگ ناامید ہوا کرتے ہیں
Sahi International :
O my sons, go and find out about Joseph and his brother and despair not of relief from Allah. Indeed, no one despairs of relief from Allah except the disbelieving people."
فَلَمَّا دَخَلُوا عَلَيْهِ قَالُوا يَا أَيُّهَا الْعَزِيزُ مَسَّنَا وَأَهْلَنَا الضُّرُّ وَجِئْنَا بِبِضَاعَةٍ مُّزْجَاةٍ فَأَوْفِ لَنَا الْكَيْلَ وَتَصَدَّقْ عَلَيْنَا ۖ إِنَّ اللَّهَ يَجْزِي الْمُتَصَدِّقِينَ (88)
محمداکرم اعوان :
پس جب وہ ان (یوسف علیہ السلام) کےپاس پہنچےتوکہنےلگےاےعزیز! (عزیزِمصر) ہم کواورہمارےخاندان کو (قحط کی وجہ سے) بہت تکلیف پہنچ رہی ہےاورہم تھوڑاساسرمایہ لائےہیں سو (اس کے بدلے) ہمیں پوراغلہ دے دیجیئےاورہم پرخیرات کیجیئے۔ بےشک اللہ خیرات کرنےوالوں کوجزائےخیردیتےہیں۔
فتح محمدجالندھری :
جب وہ یوسف کے پاس گئے تو کہنے لگے کہ عزیز ہمیں اور ہمارے اہل وعیال کو بڑی تکلیف ہو رہی ہے اور ہم تھوڑا سا سرمایہ لائے ہیں آپ ہمیں (اس کے عوض) پورا غلّہ دے دیجیئے اور خیرات کیجیئے۔ کہ خدا خیرات کرنے والوں کو ثواب دیتا ہے
Sahi International :
So when they entered upon Joseph, they said, "O 'Azeez, adversity has touched us and our family, and we have come with goods poor in quality, but give us full measure and be charitable to us. Indeed, Allah rewards the charitable."
قَالَ هَلْ عَلِمْتُم مَّا فَعَلْتُم بِيُوسُفَ وَأَخِيهِ إِذْ أَنتُمْ جَاهِلُونَ (89)
محمداکرم اعوان :
انہوں (یوسف علیہ السلام) نےفرمایاکیاتم کویادہےتم نےیوسف( علیہ السلام) اوران کےبھائی کےساتھ کیاکیاتھاجب تم نادانی میں مبتلا تھے۔
فتح محمدجالندھری :
(یوسف نے) کہا تمہیں معلوم ہے جب تم نادانی میں پھنسے ہوئے تھے تو تم نے یوسف اور اس کے بھائی کے ساتھ کیا کیا تھا
Sahi International :
He said, "Do you know what you did with Joseph and his brother when you were ignorant?"
قَالُوا أَإِنَّكَ لَأَنتَ يُوسُفُ ۖ قَالَ أَنَا يُوسُفُ وَهَٰذَا أَخِي ۖ قَدْ مَنَّ اللَّهُ عَلَيْنَا ۖ إِنَّهُ مَن يَتَّقِ وَيَصْبِرْ فَإِنَّ اللَّهَ لَا يُضِيعُ أَجْرَ الْمُحْسِنِينَ (90)
محمداکرم اعوان :
وہ بولےکیاواقعی آپ ہی یوسف( علیہ السلام) ہیں؟ انہوں نےفرمایامیں یوسف( علیہ السلام) ہوں اوریہ میرابھائی ہے۔ بےشک ہم پراللہ نےبڑااحسان فرمایاہےاورجوشخص واقعی اللہ سےڈرتاہےاور (گناہوں سے) صبرکرتاہےتویقیناًاللہ خلوص سےنیکی کرنےوالوں کا اجرضائع نہیں فرماتے۔
فتح محمدجالندھری :
وہ بولے کیا تم ہی یوسف ہو؟ انہوں نے کہا ہاں میں ہی یوسف ہوں۔ اور (بنیامین کی طرف اشارہ کرکے کہنے لگے) یہ میرا بھائی ہے خدا نے ہم پر بڑا احسان کیا ہے۔ جو شخص خدا سے ڈرتا اور صبر کرتا ہے تو خدا نیکوکاروں کا اجر ضائع نہیں کرتا
Sahi International :
They said, "Are you indeed Joseph?" He said "I am Joseph, and this is my brother. Allah has certainly favored us. Indeed, he who fears Allah and is patient, then indeed, Allah does not allow to be lost the reward of those who do good."
قَالُوا تَاللَّهِ لَقَدْ آثَرَكَ اللَّهُ عَلَيْنَا وَإِن كُنَّا لَخَاطِئِينَ (91)
محمداکرم اعوان :
کہنےلگےاللہ کی قسم یقیناًاللہ نےآپ کوہم پرفضیلت بخشی اورہم ہی خطاوارتھے۔
فتح محمدجالندھری :
وہ بولے خدا کی قسم خدا نے تم کو ہم پر فضیلت بخشی ہے اور بےشک ہم خطاکار تھے
Sahi International :
They said, "By Allah, certainly has Allah preferred you over us, and indeed, we have been sinners."
قَالَ لَا تَثْرِيبَ عَلَيْكُمُ الْيَوْمَ ۖ يَغْفِرُ اللَّهُ لَكُمْ ۖ وَهُوَ أَرْحَمُ الرَّاحِمِينَ (92)
محمداکرم اعوان :
انہوں نےفرمایاآج کےدن تم پرکوئی عتاب نہیں، اللہ تمہاراقصورمعاف فرمائیں اوروہ سب مہربانوں سےزیادہ مہربان ہیں۔
فتح محمدجالندھری :
(یوسف نے) کہا کہ آج کے دن سے تم پر کچھ عتاب (وملامت) نہیں ہے۔ خدا تم کو معاف کرے۔ اور وہ بہت رحم کرنے والا ہے
Sahi International :
He said, "No blame will there be upon you today. Allah will forgive you; and He is the most merciful of the merciful."
اذْهَبُوا بِقَمِيصِي هَٰذَا فَأَلْقُوهُ عَلَىٰ وَجْهِ أَبِي يَأْتِ بَصِيرًا وَأْتُونِي بِأَهْلِكُمْ أَجْمَعِينَ (93)
محمداکرم اعوان :
یہ میراکرتہ لےجاؤپھراسےمیرےوالدکےچہرےپرڈال دو، وہ دیکھنےلگ جائیں گےاوراپنےتمام گھروالوں کومیرےپاس لےآؤ۔
فتح محمدجالندھری :
یہ میرا کرتہ لے جاؤ اور اسے والد صاحب کے منہ پر ڈال دو۔ وہ بینا ہو جائیں گے۔ اور اپنے تمام اہل وعیال کو میرے پاس لے آؤ
Sahi International :
Take this, my shirt, and cast it over the face of my father; he will become seeing. And bring me your family, all together."
وَلَمَّا فَصَلَتِ الْعِيرُ قَالَ أَبُوهُمْ إِنِّي لَأَجِدُ رِيحَ يُوسُفَ ۖ لَوْلَا أَن تُفَنِّدُونِ (94)
محمداکرم اعوان :
اورجب قافلہ (مصرسے) روانہ ہواتوان کےوالدفرمانےلگےکہ بےشک مجھے یوسف( علیہ السلام) کی خوشبوآرہی ہےاگرتم یہ نہ کہوکہ بڑھاپےمیں بہکی باتیں کررہاہوں۔
فتح محمدجالندھری :
اور جب قافلہ (مصر سے) روانہ ہوا تو ان کے والد کہنے لگے کہ اگر مجھ کو یہ نہ کہو کہ (بوڑھا) بہک گیا ہے تو مجھے تو یوسف کی بو آ رہی ہے
Sahi International :
And when the caravan departed [from Egypt], their father said, "Indeed, I find the smell of Joseph [and would say that he was alive] if you did not think me weakened in mind."
قَالُوا تَاللَّهِ إِنَّكَ لَفِي ضَلَالِكَ الْقَدِيمِ (95)
محمداکرم اعوان :
وہ کہنےلگےاللہ کی قسم آپ یقیناًاسی پرانےفضول خیال میں مبتلا ہیں۔
فتح محمدجالندھری :
وہ بولے کہ والله آپ اسی قدیم غلطی میں (مبتلا) ہیں
Sahi International :
They said, "By Allah, indeed you are in your [same] old error."
فَلَمَّا أَن جَاءَ الْبَشِيرُ أَلْقَاهُ عَلَىٰ وَجْهِهِ فَارْتَدَّ بَصِيرًا ۖ قَالَ أَلَمْ أَقُل لَّكُمْ إِنِّي أَعْلَمُ مِنَ اللَّهِ مَا لَا تَعْلَمُونَ (96)
محمداکرم اعوان :
پس جب خوش خبری دینےوالاآیاتواُس نےاس (کرتے) کوان کےمنہ پرڈال دیاسووہ فوراًہی دیکھنےلگےفرمایاکیامیں نےتم سےکہانہ تھاکہ یقیناًمیں اللہ کی طرف سےوہ باتیں جانتاہوں جوتم نہیں جانتے۔
فتح محمدجالندھری :
جب خوشخبری دینے والا آ پہنچا تو کرتہ یعقوب کے منہ پر ڈال دیا اور وہ بینا ہو گئے (اور بیٹوں سے) کہنے لگے کیا میں نے تم سے نہیں کہا تھا کہ میں خدا کی طرف سے وہ باتیں جانتا ہوں جو تم نہیں جانتے
Sahi International :
And when the bearer of good tidings arrived, he cast it over his face, and he returned [once again] seeing. He said, "Did I not tell you that I know from Allah that which you do not know?"
قَالُوا يَا أَبَانَا اسْتَغْفِرْ لَنَا ذُنُوبَنَا إِنَّا كُنَّا خَاطِئِينَ (97)
محمداکرم اعوان :
انہوں نےعرض کیااےہمارےوالد! ہمارےلیےہمارےگناہ کی بخشش مانگیئے، بےشک ہم خطاکارتھے۔
فتح محمدجالندھری :
بیٹوں نے کہا کہ ابا ہمارے لیے ہمارے گناہ کی مغفرت مانگیئے۔ بےشک ہم خطاکار تھے
Sahi International :
They said, "O our father, ask for us forgiveness of our sins; indeed, we have been sinners."
قَالَ سَوْفَ أَسْتَغْفِرُ لَكُمْ رَبِّي ۖ إِنَّهُ هُوَ الْغَفُورُ الرَّحِيمُ (98)
محمداکرم اعوان :
انہوں نےفرمایاعنقریب میں تمہارےلیےاپنےپروردگار (اللہ) سےبخشش طلب کروں گا، بےشک وہ بخشنےوالےمہربان ہیں۔
فتح محمدجالندھری :
انہوں نے کہا کہ میں اپنے پروردگار سے تمہارے لیے بخشش مانگوں گا۔ بےشک وہ بخشنے والا مہربان ہے
Sahi International :
He said, "I will ask forgiveness for you from my Lord. Indeed, it is He who is the Forgiving, the Merciful."
فَلَمَّا دَخَلُوا عَلَىٰ يُوسُفَ آوَىٰ إِلَيْهِ أَبَوَيْهِ وَقَالَ ادْخُلُوا مِصْرَ إِن شَاءَ اللَّهُ آمِنِينَ (99)
محمداکرم اعوان :
پس جب (یہ سب لوگ) یوسف (علیہ السلام) کےپاس پہنچےتوانہوں نےاپنےوالدین کواپنےپاس جگہ دی اورفرمایامصر میں چلیئےاللہ کومنظورہوتو (وہاں) امن سےرہیئے۔
فتح محمدجالندھری :
جب یہ (سب لوگ) یوسف کے پاس پہنچے تو یوسف نے اپنے والدین کو اپنے پاس بٹھایا اور کہا مصر میں داخل ہو جائیے خدا نے چاہا تو جمع خاطر سے رہیئے گا
Sahi International :
And when they entered upon Joseph, he took his parents to himself and said, "Enter Egypt, Allah willing, safe [and secure]."
وَرَفَعَ أَبَوَيْهِ عَلَى الْعَرْشِ وَخَرُّوا لَهُ سُجَّدًا ۖ وَقَالَ يَا أَبَتِ هَٰذَا تَأْوِيلُ رُؤْيَايَ مِن قَبْلُ قَدْ جَعَلَهَا رَبِّي حَقًّا ۖ وَقَدْ أَحْسَنَ بِي إِذْ أَخْرَجَنِي مِنَ السِّجْنِ وَجَاءَ بِكُم مِّنَ الْبَدْوِ مِن بَعْدِ أَن نَّزَغَ الشَّيْطَانُ بَيْنِي وَبَيْنَ إِخْوَتِي ۚ إِنَّ رَبِّي لَطِيفٌ لِّمَا يَشَاءُ ۚ إِنَّهُ هُوَ الْعَلِيمُ الْحَكِيمُ (100)
محمداکرم اعوان :
اوراپنےوالدین کوتخت (شاہی) پربٹھایااورسب ان (یوسف علیہ السلام) کےآگےسجدےمیں گرگئےاورانہوں نےفرمایااےمیرےاباجان! یہ میرےخواب کی تعبیرہےجومیں نےپہلے (بچپن میں) دیکھاتھابےشک میرےپروردگارنےاسےسچ کردیااوریقیناًاس نےمجھ پربہت احسان کیاہےجب مجھےجیل خانےسےنکالااورآپ کوگاؤں سےیہاں لایابعد اس کےکہ شیطان نےمیرےاورمیرےبھائیوں کےدرمیان فسادڈال دیاتھا۔ بےشک میراپروردگارجوچاہتاہےاس کی عمدہ تدبیرکرتاہے، بےشک وہ بڑےعلم والابڑی حکمت والا ہے۔
فتح محمدجالندھری :
اور اپنے والدین کو تخت پر بٹھایا اور سب یوسفؑ کے آگے سجدہ میں گر پڑے اور (اس وقت) یوسف نے کہا ابا جان یہ میرے اس خواب کی تعبیر ہے جو میں نے پہلے (بچپن میں) دیکھا تھا۔ میرے پروردگار نے اسے سچ کر دکھایا اور اس نے مجھ پر (بہت سے) احسان کئے ہیں کہ مجھ کو جیل خانے سے نکالا۔ اور اس کے بعد کہ شیطان نے مجھ میں اور میرے بھائیوں میں فساد ڈال دیا تھا۔ آپ کو گاؤں سے یہاں لایا۔ بےشک میرا پروردگار جو چاہتا ہے تدبیر سے کرتا ہے۔ وہ دانا (اور) حکمت والا ہے
Sahi International :
And he raised his parents upon the throne, and they bowed to him in prostration. And he said, "O my father, this is the explanation of my vision of before. My Lord has made it reality. And He was certainly good to me when He took me out of prison and brought you [here] from bedouin life after Satan had induced [estrangement] between me and my brothers. Indeed, my Lord is Subtle in what He wills. Indeed, it is He who is the Knowing, the Wise.
۞ رَبِّ قَدْ آتَيْتَنِي مِنَ الْمُلْكِ وَعَلَّمْتَنِي مِن تَأْوِيلِ الْأَحَادِيثِ ۚ فَاطِرَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ أَنتَ وَلِيِّي فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ ۖ تَوَفَّنِي مُسْلِمًا وَأَلْحِقْنِي بِالصَّالِحِينَ (101)
محمداکرم اعوان :
اےمیرےپروردگار! آپ نےمجھےسلطنت کا بڑاحصہ عطافرمایااورمجھےخوابوں کی تعبیردیناتعلیم فرمایا۔ اےآسمانوں اورزمین کےپیدافرمانےوالے! آپ ہی دنیااورآخرت میں میرےکارسازہیں مجھ کوفرمانبرداری کی حالت میں (دنیا سے) اٹھائیےاورمجھےخاص نیک بندوں میں شامل فرمائیے۔
فتح محمدجالندھری :
(جب یہ سب باتیں ہولیں تو یوسف نے خدا سے دعا کی کہ) اے میرے پروردگار تو نے مجھ کو حکومت سے بہرہ دیا اور خوابوں کی تعبیر کا علم بخشا۔ اے آسمانوں اور زمین کے پیدا کرنے والے تو ہی دنیا اور آخرت میں میرا کارساز ہے۔ تو مجھے (دنیا سے) اپنی اطاعت (کی حالت) میں اٹھائیو اور (آخرت میں) اپنے نیک بندوں میں داخل کیجیو
Sahi International :
My Lord, You have given me [something] of sovereignty and taught me of the interpretation of dreams. Creator of the heavens and earth, You are my protector in this world and in the Hereafter. Cause me to die a Muslim and join me with the righteous."
ذَٰلِكَ مِنْ أَنبَاءِ الْغَيْبِ نُوحِيهِ إِلَيْكَ ۖ وَمَا كُنتَ لَدَيْهِمْ إِذْ أَجْمَعُوا أَمْرَهُمْ وَهُمْ يَمْكُرُونَ (102)
محمداکرم اعوان :
یہ (قصہ) غیب کی خبروں میں سےہےجوہم وحی کےذریعے آپ کو بتلاتےہیں اورآپ ان (برادران یوسف علیہ السلام) کےپاس اس وقت موجودنہ تھےجب انہوں نےاپنا ارادہ پختہ کرلیااوروہ تدبیریں کررہےتھے۔
فتح محمدجالندھری :
(اے پیغمبر) یہ اخبار غیب میں سے ہیں جو ہم تمہاری طرف بھیجتے ہیں اور جب برادران یوسف نے اپنی بات پر اتفاق کیا تھا اور وہ فریب کر رہے تھے تو تم ان کے پاس تو نہ تھے
Sahi International :
That is from the news of the unseen which We reveal, [O Muhammad], to you. And you were not with them when they put together their plan while they conspired.
وَمَا أَكْثَرُ النَّاسِ وَلَوْ حَرَصْتَ بِمُؤْمِنِينَ (103)
محمداکرم اعوان :
اوربہت سےلوگ خواہ آپ کتنی ہی خواہش کریں ایمان لانےوالےنہیں۔
فتح محمدجالندھری :
اور بہت سے آدمی گو تم (کتنی ہی) خواہش کرو ایمان لانے والے نہیں ہیں
Sahi International :
And most of the people, although you strive [for it], are not believers.
وَمَا تَسْأَلُهُمْ عَلَيْهِ مِنْ أَجْرٍ ۚ إِنْ هُوَ إِلَّا ذِكْرٌ لِّلْعَالَمِينَ (104)
محمداکرم اعوان :
اورآپ ان سےاس کا کوئی صلہ بھی نہیں مانگتے یہ (قرآن) توتمام جہانوں کےلیےصرف ایک نصیحت ہے۔
فتح محمدجالندھری :
اور تم ان سے اس (خیر خواہی) کا کچھ صلا بھی تو نہیں مانگتے۔ یہ قرآن اور کچھ نہیں تمام عالم کے لیے نصیحت ہے
Sahi International :
And you do not ask of them for it any payment. It is not except a reminder to the worlds.
وَكَأَيِّن مِّنْ آيَةٍ فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ يَمُرُّونَ عَلَيْهَا وَهُمْ عَنْهَا مُعْرِضُونَ (105)
محمداکرم اعوان :
اور بہت سی نشانیاں ہیں آسمانوں اورزمین میں جن پران کا گزرہوتارہتاہےاوروہ ان کی طرف توجہ نہیں کرتے۔
فتح محمدجالندھری :
اور آسمان و زمین میں بہت سی نشانیاں ہیں جن پر یہ گزرتے ہیں اور ان سے اعراض کرتے ہیں
Sahi International :
And how many a sign within the heavens and earth do they pass over while they, therefrom, are turning away.
وَمَا يُؤْمِنُ أَكْثَرُهُم بِاللَّهِ إِلَّا وَهُم مُّشْرِكُونَ (106)
محمداکرم اعوان :
اوران کےاکثراللہ پرایمان نہیں لاتےمگروہ (اس کےساتھ) شرک کرتے ہیں۔
فتح محمدجالندھری :
اور یہ اکثر خدا پر ایمان نہیں رکھتے۔ مگر (اس کے ساتھ) شرک کرتے ہیں
Sahi International :
And most of them believe not in Allah except while they associate others with Him.
أَفَأَمِنُوا أَن تَأْتِيَهُمْ غَاشِيَةٌ مِّنْ عَذَابِ اللَّهِ أَوْ تَأْتِيَهُمُ السَّاعَةُ بَغْتَةً وَهُمْ لَا يَشْعُرُونَ (107)
محمداکرم اعوان :
توکیایہ اس بات سےبےخوف ہیں کہ ان پراللہ کاعذاب نازل ہوکران کوڈھانپ لےیاان پراچانک قیامت آجائےاوران کوخبربھی نہ ہو۔
فتح محمدجالندھری :
کیا یہ اس (بات) سے بےخوف ہیں کہ ان پر خدا کا عذاب نازل ہو کر ان کو ڈھانپ لے یا ان پر ناگہاں قیامت آجائے اور انہیں خبر بھی نہ ہو
Sahi International :
Then do they feel secure that there will not come to them an overwhelming [aspect] of the punishment of Allah or that the Hour will not come upon them suddenly while they do not perceive?
قُلْ هَٰذِهِ سَبِيلِي أَدْعُو إِلَى اللَّهِ ۚ عَلَىٰ بَصِيرَةٍ أَنَا وَمَنِ اتَّبَعَنِي ۖ وَسُبْحَانَ اللَّهِ وَمَا أَنَا مِنَ الْمُشْرِكِينَ (108)
محمداکرم اعوان :
فرمادیجیئے میراراستہ تویہ ہےکہ میں اللہ کی طرف بلاتاہوں سمجھ بوجھ کر (دلیل و برہان سے) میں بھی اورمیرےپیروبھی۔ اوراللہ پاک ہےاورمیں شرک کرنےوالوں میں سےنہیں ہوں۔
فتح محمدجالندھری :
کہہ دو میرا رستہ تو یہ ہے میں خدا کی طرف بلاتا ہوں (از روئے یقین وبرہان) سمجھ بوجھ کر میں بھی (لوگوں کو خدا کی طرف بلاتا ہوں) اور میرے پیرو بھی۔ اور خدا پاک ہے۔ اور میں شرک کرنے والوں میں سے نہیں ہوں
Sahi International :
Say, "This is my way; I invite to Allah with insight, I and those who follow me. And exalted is Allah; and I am not of those who associate others with Him."
وَمَا أَرْسَلْنَا مِن قَبْلِكَ إِلَّا رِجَالًا نُّوحِي إِلَيْهِم مِّنْ أَهْلِ الْقُرَىٰ ۗ أَفَلَمْ يَسِيرُوا فِي الْأَرْضِ فَيَنظُرُوا كَيْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الَّذِينَ مِن قَبْلِهِمْ ۗ وَلَدَارُ الْآخِرَةِ خَيْرٌ لِّلَّذِينَ اتَّقَوْا ۗ أَفَلَا تَعْقِلُونَ (109)
محمداکرم اعوان :
اورہم نےآپ سےپہلےبستیوں کےرہنےوالوں میں سے جتنے (رسول) بھیجے ہیں سب آدمی ہی تھےجن کی طرف ہم وحی بھیجتےتھےتوکیایہ لوگ ملک میں چلےپھرےنہیں سودیکھ لیتےجولوگ ان سے پہلےتھےان کا انجام کیسا ہوا۔ اورآخرت کا گھران لوگوں کےلیےبہت بہترہےجوپرہیزگار ہیں پس کیاتم سمجھتےنہیں۔
فتح محمدجالندھری :
اور ہم نے تم سے پہلے بستیوں کے رہنے والوں میں سے مرد ہی بھیجے تھے جن کی طرف ہم وحی بھیجتے تھے۔ کیا ان لوگوں نے ملک میں سیر (وسیاحت) نہیں کی کہ دیکھ لیتے کہ جو لوگ ان سے پہلے تھے ان کا انجام کیا ہوا۔ اور متّقیوں کے لیے آخرت کا گھر بہت اچھا ہے۔ کیا تم سمجھتے نہیں؟
Sahi International :
And We sent not before you [as messengers] except men to whom We revealed from among the people of cities. So have they not traveled through the earth and observed how was the end of those before them? And the home of the Hereafter is best for those who fear Allah; then will you not reason?
حَتَّىٰ إِذَا اسْتَيْأَسَ الرُّسُلُ وَظَنُّوا أَنَّهُمْ قَدْ كُذِبُوا جَاءَهُمْ نَصْرُنَا فَنُجِّيَ مَن نَّشَاءُ ۖ وَلَا يُرَدُّ بَأْسُنَا عَنِ الْقَوْمِ الْمُجْرِمِينَ (110)
محمداکرم اعوان :
یہاں تک کہ جب پیغمبر (ان سے) مایوس ہوگئےاورانہوں (کفار) نےگمان کیاکہ ان سے جھوٹ بولاگیاتھاتوان (انبیاءؑ) کےپاس ہماری مدد آگئی پھرجسےہم نےچاہا بچادیااورہماراعذاب (اترنےکےبعد) گناہگاروں سےپھرانہیں کرتا۔
فتح محمدجالندھری :
یہاں تک کہ جب پیغمبر ناامید ہوگئے اور انہوں نے خیال کیا کہ اپنی نصرت کے بارے میں جو بات انہوں نے کہی تھی (اس میں) وہ سچے نہ نکلے تو ان کے پاس ہماری مدد آ پہنچی۔ پھر جسے ہم نے چاہا بچا دیا۔ اور ہمارا عذاب (اتر کر) گنہگار لوگوں سے پھرا نہیں کرتا
Sahi International :
[They continued] until, when the messengers despaired and were certain that they had been denied, there came to them Our victory, and whoever We willed was saved. And Our punishment cannot be repelled from the people who are criminals.
لَقَدْ كَانَ فِي قَصَصِهِمْ عِبْرَةٌ لِّأُولِي الْأَلْبَابِ ۗ مَا كَانَ حَدِيثًا يُفْتَرَىٰ وَلَٰكِن تَصْدِيقَ الَّذِي بَيْنَ يَدَيْهِ وَتَفْصِيلَ كُلِّ شَيْءٍ وَهُدًى وَرَحْمَةً لِّقَوْمٍ يُؤْمِنُونَ (111)
محمداکرم اعوان :
یقیناًان کےقصےمیں عقل مندوں کےلیےعبرت ہے یہ (قرآن) ایسی بات نہیں جو (اپنی طرف سے) بنالی گئی ہوولیکن جو (کتابیں) اس سےپہلےہیں ان کی تصدیق کرنےوالاہےاورہربات کی تفصیل بتانےوالااورایمان والوں کےلیےذریعہ ہدایت اوررحمت ہے۔
فتح محمدجالندھری :
ان کے قصے میں عقلمندوں کے لیے عبرت ہے۔ یہ (قرآن) ایسی بات نہیں ہے جو (اپنے دل سے) بنائی گئی ہو بلکہ جو (کتابیں) اس سے پہلے نازل ہوئی ہیں ان کی تصدیق (کرنے والا) ہے اور مومنوں کے لیے ہدایت اور رحمت ہے
Sahi International :
There was certainly in their stories a lesson for those of understanding. Never was the Qur'an a narration invented, but a confirmation of what was before it and a detailed explanation of all things and guidance and mercy for a people who believe.